امریکہ میں مسلمانوں سے نفرت میں 1000 فیصد اضافہ

کسٹمس و سرحدی تحفظ عہدیداروں کا مسلمانوں سے تعصب، اسلامی تعلقات کونسل کی رپورٹ کا انکشاف

ٹرمپ اقتدار کے 100 دن

لندن ۔ 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں مسلم کارکنوں کے ایک گروپ کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ کے جنوری میں صدارت پر فائز ہونے کے بعد امریکی سرحدوں پر اسلام سے خوف و نفرت کے واقعات میں 1000 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کونسل برائے امریکہ۔ اسلامی تعلقات (کیر) نے ملک بھر میں اپنے شاخوں سے موصولہ تفصیلات کی بنیاد پر کہا ہیکہ2017ء کے پہلے 3 ماہ کے دوران امریکی کسٹمس و سرحدی حفاظتی عہدیداروں پر مسلمانوں سے برخلاف معمول پوچھ گچھ اورسختی کے 23فیصد واقعات پیش آئے۔ جنوری تا مارچ 2017ء کسٹمس و سرحدی تحفظ کے 193 کیسیس درج کئے گئے جن میں 181 واقعات بیرونی دہشت گردوں کے داخلہ سے ملک کے تحفظ سے متعلق صدر ٹرمپ کے عاملانہ حکمنامہ پر 27 جنوری کو دستخط کے بعد پیش آئے ہیں۔ ان احکام کو مسلمانوں کے سفر امریکہ پر ٹرمپ انتظامیہ کا امتناع بھی کہا جاتا ہے۔ 2016ء کے ابتدائی 3 ماہ کے دوران کیر نے اپنے صرف 17 واقعات درج کئے تھے۔ کیر نے کہا ہیکہ ’’کیر نے ٹرمپ اقتدار کے پہلے 100 دن کے دوران امریکی سرحدوں پر اسلام سے خوف و نفرت کے واقعات میں 1,035 فیصد اضافہ درج کیا ہے‘‘۔ اسلام سے مبینہ خوف و نفرت کے واقعات پر نظر رکھنے والے کیر گروپ کے ڈائرکٹر کوری سیلرنے کہا کہ ’’یہ واقعات جن کو ہمیں اطلاع دی گئی تھی اور ہ نے ان کا بغور جائزہ لیا ہے، تقریباً 50 فیصد واقعات و شکایات کو ہم نے مسترد کردیا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کیلئے چھ مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کو امریکہ میں داخلہ کی اجازت دینے سے انکار اور غیرقانونی تارکین وطن کیخلاف کارروائیوں کے مقصد سے دو عاملانہ احکام پر ٹرمپ کی دستخط اہم وجہ ہے‘‘۔ کوری سیلر نے مزید کہا کہ ’’میرے ذہن میں اس بات پر کوئی شک و شبہ نہیں ہیکہ یہ باتیں ایک دوسرے سے مربوط ہیں‘‘۔ امریکی عدالتوں نے اگرچہ اس سفری امتناع کو کالعدم کردیا ہے لیکن ابتدائی دنوں میں اکثر امریکی ایرپورٹس پر افراتفری جیسی صورتحال پیدا ہوگئی تھی نیز ان 7مسلم اکثریتی بیرونی ممالک میں امریکہ روانہ ہونے والے مسافروں کو طیاروں میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا۔ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران یہ عہد کیا تھا کہ سخت ترین سیکوریٹی انتظامات کے ایک حصہ کے طور پر بعض مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلہ کو انتہائی مشکل بنادیا جائے گا۔ انکے اس فیصلہ کی کئی یوروپی اور ایشیائی ممالک نے مذمت کی تھی لیکن یہ بھی ایک عجیب اتفاق ہیکہ سعودی عرب اور دیگر چند اہم مسلم ممالک نے امریکہ میں مسلمانوں کے داخلہ پر ٹرمپ کے امتناع کی تائید کی تھی۔