واشنگٹن : امریکہ میں فلسطینی سفیر نے کہا کہ امریکی حکومت نے انہیں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکہ میں فلسطینی سفیر حسام زملط نے کہا کہ امریکی حکومت نے انہیں او ران کے اہل خانہ کو ملک چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے ۔
انہو ں نے کہا کہ امریکی حکومت نے ان کا ا وران کے اہل خانہ کا ویزا بھی منسوخ کردیا ہے ۔ اقدام وہائٹ ہاؤس کی جانب سے کی گذشتہ ہفتہ واشنگٹن میں قائم فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او ) کے دفتر کو بند کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ۔ پی ایل او کے دفتر کے ملازمین کو تمام کاموں کو ۱۳؍ اکٹوبر تک ختم کر کے جگہ خالی کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا ۔ واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے فیصلے پر احتجاجاً فلسطینی صدر محمود عباس نے حسام زملط کو وطن واپس بلالیاتھا ۔ امریکی نشریاتی ادارہ سی این این کی رپورٹ کے مطابق پی ایل ا وکی میٹنگ کی خاتون رکن حنان عشراوی نے امریکی انتظامیہ کے اقدامات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے انتقامی قرار دیا ہے ۔ اپنے بیان میں حنان نے مزید کہا تھا کہ امریکہ نے فلسطینیوں پر دباؤڈالنے اور بلیک میل کرنا شروع کردیا ہے ۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پی ایل او کی قیادت نے امریکی امن منصوبہ کی مذمت کی او رامریکی حکومت کے امن مذاکرات او ردیگر عمل میں شامل ہونے سے انکار کیا جس کی وجہ سے انتظامیہ نے فیصلہ کرلیا ہے کہ واشنگٹن میں پی ایل او کے دفاتر بند کردئے جائیں ۔ جاریہ ماہ میں امریکہ نے فلسطینی مہاجرین کیلئے اقوام متحدہ کے پروگرام کو فراہم کی جانے والی تمام تر امداد روک دینے کا بھی اعلان کیا تھا ۔