ہوسٹن ۔ 26 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ری پبلکن صدارتی امیدوار کی نامزدگی کیلئے سب سے آگے سمجھے جانے والے ڈونالڈ ٹرمپ نے آج ایک اور متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ امریکہ کے صدر منتخب ہوگئے تو تمام 11 ملین غیرقانونی تارکین وطن جن میں تقریباً 3 لاکھ افراد کا تعلق ہندوستان سے ہے، کو امریکہ سے واپس جانا ہوگا۔ اس کے بعد انہیں قانونی طریقہ سے امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔ ری پبلکن صدارتی مباحثہ میں حصہ لیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ میں غیرقانونی طور پر مقیم افراد کی تعداد ایک دو نہیں بلکہ 11 ملین ہے۔ ان کے صدر بننے کی صورت میں ان تمام غیرقانونی افراد کو امریکہ سے واپس جانا ہوگا تاکہ وہ دوبارہ قانونی طور پر امریکہ واپسی کرسکیں۔ ان سب کو ایک قانونی ضابطہ پر عمل کرتے ہوئے اپنی آمد کو قانونی موقف دینا ہوگا اور یہ قانونی ضابطہ اتنا آسان نہیں ہوگا جتنا کہ سمجھا جارہا ہے لیکن بہرحال ایسا تو کرنا ہی ہوگا۔ رئیل اسٹیٹ کے ارب پتی سمجھے جانے والے ٹرمپ کا بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یکم ؍ مارچ بروز منگل جسے ’’سوپر ٹیوس ڈے‘‘ کہا جارہا ہے، گیارہ ریاستوں بشمول ٹیڈکروز کی آبائی ریاست ٹیکساس میں اہم ترین پولنگ ہوگی جسے 2016ء کی پرائمریز میں سب سے اہم تصور کیا جارہا ہے۔ بہرحال ٹرمپ کے دو قریب ترین حریفوں ٹیڈکروز اور ماریو روبیو نے بھی ٹرمپ کے بیان کو صرف بیان ہی تصور کیا ہے۔ ان کا کہنا ہیکہ عملی طور پر ایسا کرنا ممکن نہیں ہے تاہم ٹرمپ بھی اپنی ضد پر اڑے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہیکہ لوگ امریکہ چھوڑنے پر ازخود مجبور ہوجائیں گے جسے ہم ’’شخصی ہجرت‘‘ کہیں گے۔ تمام لوگوں کو واپس جانا ہوگا اور پھر قانونی ضابطہ کی کارروائی مکمل کرتے ہوئے ان کی امریکہ واپسی ہوسکتی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ’’شخصی ہجرت‘‘ کا تجربہ انتہائی کامیاب ہوگا۔