امریکہ میں تارکین وطن ابتدائی پانچ سال فلاحی اسکیمات سے محروم

پوائنٹس کی بنیاد پر ایمگریشن سسٹم کے تحت فیصلہ ، امریکی عوام اور معیشت کی ترقی اولین ترجیح ،ملک صحیح سمت میں پیشرفت کررہا ہے : ٹرمپ

l امریکہ میں داخل ہوتے ہی کوئی بھی فلاحی اسکیمات سے مستفید نہیں ہوسکتا

واشنگٹن ۔ 5 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے میرٹ کی بنیاد پر ایمگریشن سسٹم کی تائید کے اعلان کے بعد آج کہا کہ تارکین وطن جب امریکہ پہونچیں گے تو انھیں ابتدائی پانچ سال تک فلاحی اسکیمات سے استفادہ کا موقع نہیں رہے گا ۔ انھوں نے آج ہفتہ واری ویب اور ریڈیو پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ ہمارے ملک آئیں گے تو ابتدائی پانچ سال کیلئے بہبودی اسکیمات سے استفادے کے اہل نہیں ہوسکتے۔ ماضی میں جو طریقہ کار چلا آرہا تھا وہ اب برقرار نہیں رہے گا۔ آپ امریکہ پہونچتے ہی فوری بہبودی قواعد کے اہل نہیں ہوں گے ۔ پانچ سال کے لئے آپ کو یہ اعلان کرنا ہوگا کہ کسی بھی بہبودی سسٹم کا حصہ نہیں بنیں گے ۔ اس کا تذکرہ وہ امریکی کانگریس سے خطاب کے دوران کرچکے ہیں۔ ٹرمپ نے کہاکہ جرأت مندی اور حوصلہ مندی کا مظاہرہ کرنے کا مرحلہ اب شروع ہوچکا ہے ۔

ٹرمپ نے جاریہ ہفتہ تاریخی ایمگریشن بل کا اعلان کیا تھا جس میں انھوں نے میرٹ کی بنیاد پر گرین کارڈ سسٹم شروع کرنے کا طریقۂ کار متعارف کیا ۔ اس کے ساتھ ہی بہبودی اسکیمات کا بیجا استعمال بھی ختم ہوگا اور تارکین وطن کا تسلسل برقرار نہیں رہے گا جس سے امریکی ورکرس اور معیشت کا تحفظ ہوگا ۔ صدر امریکہ کے مطابق ملک اس وقت صحیح سمت میں جارہا ہے ۔ جاریہ ہفتہ ڈاؤ جونس انڈسٹریل کا مظاہرہ حالیہ عرصہ کے دوران اب تک کا بہتر رہا ۔ مئی کے مہینہ میں بیروزگاری کی شرح 16 سال کے دوران اب تک سب سے کم رہی اور آخری سہ ماہی کے دوران حقیقی جی ڈی پی شرح ترقی میں 2.6 فیصد اضافہ ہوا ۔ ٹرمپ نے کہاکہ خوشحالی واپس آرہی ہے کیونکہ ہم نے امریکی ورکرس اور اُن کے خاندانوں کو مقدم رکھا ہے ۔ امریکی شہریوں کا خواب ہمیشہ یہی رہا ہے کہ ہم جو پسند کرتے ہیں وہی کام کریں اور ہم وہ کام کریں گے جو عوام پسند کرتے ہیں ۔ ٹرمپ نے کہاکہ ایک طویل عرصہ سے کئی امریکی شہریوں کے خوابوں کو پورا ہونے سے روک دیا گیا تھا ۔ اس کی وجہ واشنگٹن کی حکومت رہی ۔ انھوں نے کہاکہ واشنگٹن (امریکی حکومت ) ہمیشہ یکے بعد دیگرے عالمی پراجکٹس کو فنڈس فراہم کرتا رہا اور دیگر ممالک ہمارے روزگار کے مواقع ہم سے چھینتے رہے۔

اس طرح امریکی دولت دوسروں کے ہاتھ جاتی رہی ۔ اس کے بعد امریکی حکومت نے ہمارے ہی ورکرس اور ہماری صنعتوں پر ٹیکس عائد کئے اور نئے قواعد بنائے۔ اس طرح زندگی گذارنے کے لئے کمائی بھی مشکل ہوگئی ، لیکن اب وہ دن ختم ہوچکے ہیں۔ ٹرمپ نے بتایا کہ اُن کا انتظامیہ امریکی عوام کے لئے انتھک محنت کررہا ہے ۔ ہم نے غیراُصولی تجارتی قواعد کو ختم کردیا جن سے دنیا بھر میں امریکی عوام کو نقصان ہورہا تھا ۔ ہم نے کوئلے پر جاری جنگ ختم کرتے ہوئے امریکی عوام کیلئے توانائی کے مواقع فراہم کئے ۔ اس کے علاوہ ہم ایک ایسا ٹیکس منصوبہ متعارف کرائیں گے جن سے ہماری معیشت کو فروغ حاصل ہو اور زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع فراہم ہوں ۔

 

صدر ٹرمپ کیلئے ہریانہ کے گاؤں کی خواتین کی راکھیاںروانہ
گرگاؤں 5 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) انھوں نے ’راکھی‘ کے بارے میں بھلے ہی سنا نہیں ہوگا لیکن ایک دور افتادہ مسلم اکثریتی گاؤں جسے ایک این جی او ’علامتی طور پر‘ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے موسوم کیا ہے، وہاں کی خواتین اور لڑکیاں اُنھیں اِس ہندو تہوار پر 1001 مقدس دھاگے بھیجیں گے۔ یہ تہوار بھائی اور بہن کے رشتے کی خوشی مناتا ہے۔ اِس گاؤں کو اپنے ذمے لینے والی غیر سرکاری تنظیم سلبھ انٹرنیشنل سوشیل سرویس آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پسماندہ میوات خطہ کے گاؤں مارورا کے مکینوں کے اِس خیرسگالی اقدام سے عوام کی نیک خواہش ظاہر ہوتی ہے کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان روابط مزید مضبوط کئے جائیں۔
یہ گاؤں اُس وقت سے سرخیوں میں آیا جب این جی او سربراہ بندیشور پاٹھک نے اِسے ’ٹرمپس ولیج‘ سے موسوم کرنے کا اعلان کیا تھا۔