یمن میں کاروائی کے لئے ہونے والے معاہدہ پر روک‘ دونوں فریقوں میں اتفاق رائے سے لیا فیصلہ
واشنگٹن۔ یمن میں ائینی حکومت کی حمایت کرنے والے عرب اتحاد نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن میں اتحاد کے طیارو کو فضا میں ایندھن کی فراہمی کا سلسلہ روک دے۔ عرب اتحاد کے مطابق سعودی عرب او راتحاد کے رکن ممالک نے فضاء میں اپنے طیاروں کو ایندھن فراہم کرنے کے شعبے میں اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرلیاہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ نے ہفتہ کو علی الصباح عرب اتحاد کا بیان جاری کیا جس میں مزیدکہاگیا ہے کہ صلاحیتوں میں اضافہ کی روشنی میں امریکہ میں اپنے حلیفوں سے مشاورت کے بعد عرب اتحاد نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ یمن میں جاری کارائیوں میں اتحادی طیاروں کو فضاء میں ایندھن فراہم کرنا روک دے۔
عرب اتحا کی قیادت نے اس امید کاا ظہار کیا کہ‘ اقوام متحدہ کی سرپرستی میںآئندہ مذاکرات کا نتیجہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2216کے سلسلے میں اتفاق رائے کی صورت میں سامنے ائے گا۔ اس کے تحت ایران نواز حوثی ملیشیا کی جانب سے بردار ایمینی عام اور خطہ کے ممالک پر حملوں کا سلسلہ رک جائے گا۔ اس کے علاوہ بلیسٹگ میزائل او رڈرون طیاروں کی شکل میں درپیش مسائک بھی قابو میں ائیں گے۔
دوسری جانب ایک امریکی عہدیدار نے باور کریا ہے کہ واشنگٹن امریکہ کی طرف سے اتحادی طیاروں میں ایندھن کی فراہمی روکنے کے حوالے سے سعودی عرب کے مطالبہ کی تائید کرتا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب کے پاس اپنے لڑاکا طیاروں کو فضاء میں ایندھن فراہم کرنے کی غرض سے 21طیارے ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات اس مقصد کے لئے چھ طیارے رکھتا ہے۔
سعودی عرب او رامریکہ نے اس پر اتفاق کیا ہے کہ یمن میں کارائیوں میں مصروف امریکی جنگی جہاز کسی اڈہ سے مزید تیل حاصل نہیں کریں گے۔ امریکی وزرات دفاع نے اس خبر کی تصدیق کردی ہے۔
امریکی وزیر دفاع جمیس میٹس نے یہ بھی واضح کیا کہ سعودی عسکری اتحاد کے ساتھ تعاون جاری رکھا جائے گا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یمن کی جنگ میں امریکی حمایت کے ایک پہلو کو ختم کرنے کا فیصلہ حیران کن ہے ۔ یہ امراہم ہے کہ گذشتہ ماہ امریکہ او ربرطانیہ نے یمن میں جنگ بندی کو ضروری قراردیاتھا۔