سنگاپور میں ٹرمپ ۔ کم ملاقات کے بعد شمالی کوریا نے اپنے بیشتر وعدوں کی تکمیل کی ہے
کوریائی جزیرہ نما کو مکمل طور پر نیوکلیئر توانائی سے پاک کرنے کا خیرمقدم
واشنگٹن ۔ 20 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے جمعرات کو ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ شمالی کوریا سے ایک بار پھر مذاکرات کرنے تیار ہے تاکہ شمالی کوریا کو 2021ء تک نیوکلیئر توانائی سے مکمل طور پر پاک کردیا جائے۔ یاد رہیکہ مائیک پومپیو کا بیان ایک ایسے وقت آیا ہے جب شمالی کوریا کے قائد کم جونگ ان نے عنقریب ہی جنوبی کوریا کے دورہ کیلئے آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ یاد رہیکہ جنوبی کوریا کے قائد مون جے ان نے صرف دو روز قبل ہی شمالی کوریا کا دورہ کیا تھا جہاں ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا گیا تھا۔ کم جونگ نے نیوکلیئر توانائی کے علاوہ ایک اہم اجلاس کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ وہ اپنے نیوکلیئر ٹسٹنگ کے مراکز کو بھی بند کردیں گے۔ اس اجلاس میں مون جے ان کے علاوہ بین الاقوامی نگرانکار (انسپکٹرس) بھی موجود تھے۔ لہٰذا مائیک پومپیو کا خوش ہونا فطری بات ہے۔ سب سے اہم بات امریکہ کیلئے یہی ہیکہ کوریائی جزیرہ نما کو نیوکلیئر سے مکمل طور پر پاک کرنے کیلئے شمالی اور جنوبی کوریا کی قیادت نے آمادگی کا اظہار کیا ہے جس سے خطہ میں کشیدگی ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائے گی۔ امریکہ اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے انسپکٹرس کی موجودگی میں یونگ بیان میں واقع نیوکلیئر تنصیبات کو ختم کردیا جائے گا۔ یہی وہ عمل ہوگا جس کے بعد امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان بات چیت کی نئی راہ ہموار ہوگی جس کی تکمیل کیلئے جنوری 2021ء کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ بعدازاں کوریائی جزیرہ نما میں ایک پرامن اور مستحکم حکومت کا قیام عمل میں آ سکتا ہے۔ بعض سیاسی حلقوں سے یہ بھی کہا جارہا ہیکہ جنوری 2021ء ایک معقول مدت ہے جس کے اندر کوریائی جزیرہ نما کو نیوکلیئر توانائی سے مکمل طور پر پاک کرنے بھرپور موقع ہاتھ آئے گا۔ اگر اس کیلئے بالفرض 2019ء کا وقت مقرر کیا جاتا تو شاید اتنے کم عرصہ میں اتنے طویل عمل کی تکمیل نہ ہوپاتی۔ مائیک پومپیو نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کم جونگ ان کا وہ فیصلہ بھی قابل قدر ہے جس کے تحت ٹانگ چانگ۔ ری سائیٹ کو بھی مکمل طور پر نیوکلیئر توانائی سے پاک کرنے کے اعلان کو عملی جامہ پہنانے کی بات کہی گئی ہے اور ان کا یہی فیصلہ اطمینان بخش ہے جس کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں کیونکہ یہ اعلان 12 جون کو سنگاپور میں کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان ہوئی ملاقات کے بعد کیا گیا تھا لہٰذا شمالی کوریا کے ساتھ دوبارہ بات چیت نہ کرنے کا اب کوئی جواز نہیں ہے۔ اس نے یکے بعد دیگرے اپنے تمام وعدوں کی تکمیل کی ہے جو یقینا امریکہ اور شمالی کوریا کے باہمی تعلقات کو مزید خوشگوار بنانے میں معاون ثابت ہوں گے حالانکہ سنگاپور ملاقات کے بعد شمالی کوریا کی جانب سے تیزی کے ساتھ پیشرفت نہیں ہوئی لیکن اب تک جو بھی ہوا ہے وہ بھی اطمینان بخش ہے۔