واشنگٹن:ڈونالڈ ٹرمپ کی انتخابی کامیابی کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں ہولناک ضافہ کی اطلاعات کے درمیان امریکہ کی کئی مساجد کو اس ملک میں مقیم مسلم برادری کے خلاف متعدد ھمکی آمیز مکتوب اورای میل موصول ہوئے ہیں۔
کیلیفورنیا کی تین مسجدوں اور جارجیا کی ایک مسجد کو موصولہ تحریری مکتوب میں مسلمانوں کو دھمکی دی گئی ہے کہ وہ اپنا سامان باندھ لیں اور ملک سے چلے جائیں کیونکہ ٹرمپ اب امریکہ کی تطہیر کرنے والے ہیں اور اس( امریکہ) کو دوبارہ چمکائیں گے۔
امریکی اسلامی تعلقات کونسل(کیر)کے ایکزیکٹیو ڈائرکٹرایڈورڈ احمدمچل نے دعوی کیا ہے کہ روز انتخابات سے ہی مسلمانوں کے خلاف اہانت اور دلآزاری کے واقعات میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’جس نے بھی یہ مکتوب روانہ کیاہے اس کو یہ جان لیناچاہئے کہ اس سے ہمیں اپنے عقیدہ پر عمل کرنے کا اپنے حقوق کا دفعاع کرنے اور پڑسیوں کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لئے ہمارے عزم مزیدمستحکم ہوا ہے‘‘۔کیر کے لاس اینجلس چیاپٹر کے ڈائرکٹر حسام علیوش نے کہاکہ ایسے مکتوب کا مقصد امریکہ میں مقیم مسلمانوں کو ڈرانا دھمکانا ہے۔
کیرنے اپنے بیان میں دعوی کیا ہے کہ 8نومبر کے عام انتخابات کے بعد ملک میں تاحال 100سے زائدمسلم دشمن واقعات پیش ائے ہیں۔سدرن پاؤرٹی لاء سنٹر نے صدراتی انتخابات کے بعد امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف700نفرت انگیز واقعات رونما ہونے کا انکشاف کیاہے۔
واشنگٹن میں گذشتہ ہفتہ ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی جس کے بعدکانگریس کی ایک ہند۔ امریکی پرامیلا جئے پال نے کہاتھا کہ’’ مسلمانو ں او راقلیتوں پر بڑھتے ہوئے نفرت انگیز حملوں پر مجھے گہرا دکھ ہوا ہے‘‘۔بالخصوص عبادت گاہوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے جو افسوسناک ہے‘‘۔