نیویارک- امریکا اور اسرائیل نے شدید تحفظات کے باعث اقوام متحدہ کے ادارے نونیسکو کی رکنیت چھوڑ دی۔ تفصیلات کے مطابق امریکا اور اسرائیل کو فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کا ادارہ برائے تعیلم، سائنس اور ثقافت سے شدید تحفظات رہے ہیں جس کے باعث رکنیت چھوڑی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی رکنیت چھوڑ دی، دونوں ملکوں کو تحفظات تھے کہ یونیسکو اسرائیل مخالف تعصب کو فروغ دے رہا ہے۔ دونوں ممالک نے نئے سال کا آغاز ہوتے ہی اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافت سے متعلق ادارے کو باضابطہ طور پر چھوڑ دیا، اسرائیل اور امریکا کا مستقبل سے متعلق لائحہ عمل اب تک سامنے نہیں آیا۔ یونیسکو نے مقبوضہ بیت المقدس میں قدیم مقامات کو فلسطینیوں کا ثقافتی ورثہ قرار دے کر 2011 ء میں فلسطین کو مکمل رکنیت دے دی تھی۔
اس فیصلے کے بعد امریکا اور اسرائیل نے یونیسکو کو فنڈز کی فراہمی روک دی تھی۔ خیال رہے کہ گذشتہ سال مئی میں اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو نے اسرائیل کے مقبوضہ یروشلم اورغزہ کی پٹی پر اقدامات کے خلاف ایک قرارداد بھی منظور کی تھی۔
اْس موقع پر یونیسکو کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یونیسکو کے اجلاس میں 22 ملکوں کی حمایت سے ایک قرارداد پیش کی جس میں یروشلم کو مقبوضہ لکھا گیا اور اسرائیل کے شہر پر دعوے کو لغو قراردیا گیا۔