امدادی کارکنوں کی گرفتاری پر ناروے میں اسرائیل کے خلاف احتجاج 

اوسلو : غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کیلئے آنے والے بین الاقومی امدادی قافلہ کی لوٹ مار او رامدادی رضا کاروں کی گرفتاری پر ناروے میں اسرائیل کے خلاف عظیم الشان احتجاجی جلوس نکالا گیا ۔مظاہریں ہاتھوں میں بینرس اٹھا رکھے تھے اور اس پر اسرائیل کے خلاف نعرہ لکھے ہوئے تھے ۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ناروے میں انسانی حقوق کے مندوبین او رسماجی کارکنوں کی جانب سے غزہ کے ساحل سے عالمی امدادی جہاز پر اسرائیلی فوج کی جانب سے شب خون مارنے کی شدید مذمت کی ہے ۔مظاہریں کا کہنا تھا کہ امدادی کارکنوں کوحراست میں لینا اور غزہ کے محصورین کے لئے بھیجا امدادی سامان لوٹنا بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔واضح رہے کہ غزہ پٹی کا محاصرہ توڑنے کیلئے آنے والے امدادی جہازوں پر شب خون مارکر انہیں لوٹ لیا او ر درجنوں عالمی کارکنوں کو حراست میں لینے کے بعد اشدود بندرگاہ منتقل کردیاتھا ۔۔غزہ ناکہ بندی توڑنے کیلئے آنے والے امدادی قافلہ میں ۱۵؍ ممالک کے مندوبین شامل تھے جنہیں صیہونی فوج نے حراست میں لے لیا تھا ۔

ناروے کی حکومت نے انسانی حقوق کی تنظیموں کے زیر اہتمام غزہ کی پٹی کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کے دوران امدادی کشتیو ں کو روکنے او ران پر سوار امدادی کارکنو ں کو گرفتار کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ناروے کی وزارت خارجہ نے ملک کا پرچم لہراتے ہوئے غزہ کی پٹی ’کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کرنے والی کشتی کوروکنے امدادی کارکنو ں کو ہراساں کرنے اور انہیں امدادی سامان غصب کرنے کی مذمت کرتے ہوئے صیہونی ریاست سے اس کی وضاحت طلب کی ہے ۔