مسجد فتح پوری کے شاہی امام مفتی مکرم احمد نے کہاکہ سعودی ‘ متحدہ عرب امارات اور کویت جیسے مسلم ممالک امریکہ واسرائیل کے کٹھ پتلی بنے ہوئے ہیں جس سے نقصان ہورہا ہے ‘ امریکہ کے فیصلے کی سخت مذمت کی۔
نئی دہلی۔ یروشلم کو اسرائیل کا درالخلاہ بنائے جانے کے فیصلے کے خلاف پوری دنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے کے دوران شاہی فتح پوری مسجد کے امام وخطیب ڈاکٹر مفتی مکرم احمد نے امریکہ کے فیصلے کی شدید مذمت اور سعودی عرب ‘ کویت متحدہ عرب امارات کی سخت تنقید کی ۔ انہوں نے کہاکہ یہ انسانیت کے خلاف ہے۔ انقلاب بیور و سے بات کرتے ہوئے مفتی مکرم نے کہاکہ امریکہ کہ اس فیصلے کی ساری دنیا میں مذمت کی جارہی ہے اور جس دن یہ فیصلہ آیا ہے اسی دن سے ہم مسلسل اس پر بول رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جمعہ کے خطبے میں بھی اس مسئلہ کو اٹھایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے بیان او رخطاب میں امریکہ کے صدرسے مطالبہ ہے کہ وہ اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کیں اوراپنے اس بیان کو واپس لیں۔
انہو ں نے کہاکہ اگر وہ واپس نہیں لیتے تو پھر اقوام متحدہ کے لئے لازم ہے کہ وہ اس فیصلے کو پوری طرح سے خارج کردے ۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل کا درالخلافہ یروشلم کبھی نہیں ہوسکتا۔ انہو ں نے کہاکہ اسرائیل تو خود ظلم وستم کاعلمبردار ہے ‘ اس نے حقوق انسانی کو پامال کیاہوا ہے ‘ فلسطین پر جو شدید مظالم ڈھائے ہیں او رغزہ پٹی کا جو محاصرہ کیاہوا ہے نیز ومغربی کنارہ کی طرف جو توسیع کے منصوبے چل رہے ہیںیہ تمام چیزیں ظلم کی انتہا ہے۔ انہو ں نے کہاکہ انصاف کا تقاضہ یہ تھا کہ امریکہ واسرائیل کو لگام دیتا ‘ اس کی مذمت کرتا لیکن ایسا نہ کرکے وہ اس کی پشت پناہی کرتا رہا ۔ انہو ں نے کہاکہ جب امریکہ کے موجودہ صدر نے صدرات سنبھالی تھی تبھی انہوں نے چھ مسلم ممالک پر پابندی عائد کردی تھی جو ٹھیک نہیں تھی۔
انہو ں نے کہاکہ پہلے ان کے فیصلے کو عدالت نے خارج کیا ‘ بعد میں تسلیم لیکن ہن نے اس کی بھی اس وقت مذمت کی تھی۔ انہو ں نے کہاکہ کہنے کا مقصد یہ ہے جو زہر افشانی چل رہی ہے وہ رکنی چاہئے اورفسطین کے خلاف مظالم بند ہونے چاہئے۔ خطہ میں بدامنی پھیلے گی ۔
انہو ں نے کہاکہ خود امریکہ میں اس کی مخالفت ہورہی ہے ‘ چنانچہ اس کے پیش نظر امریکہ کو اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔ مفتی مکرم احمد نے کہاکہ عالم اسلام میں انتشار کے سبب ہی یہ سب کچھ ہورہا ہے۔انہو ں نے کہاکہ خاص طور سے سعودی عرب ‘ متحدہ عرب امارات ‘ کویت یہ سب امریکہ کی کٹھ پتلی بن چکے ہیں اور یہ امریکہ کی ہی زبان بولتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ خاص طور پر عرب کو متحد ہوناچاہئے کہ جو لغت القرآن سے واقف ہیں ‘ جو لغت الحدیث سے واقف ہیں ‘ لغت النبیؐ کو جانتے ہیں قرآن و حدیث کو پڑھتے اور سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عرب ممالک کو چاہئے کہ وہ اسلامی تعلیمات کے مطابق اپنی سیاست او رزندگی کو ڈھال لیں ‘ صرف دنیاکے فائدے کے لئے منافقانہ رویہ ترک کریں۔ انہو ں نے کہاکہ اس وقت امت مسلمہ کے جو بھی مسائل ہیں‘ ان پر تمام عالم اسلام متحدہ طور پر غور فکر کرے او ران حل کی کوشش کرے۔مفتی مکرم احمد نے ترکی ‘ ایران ‘ ملیشیا ‘ روس او رچین وغیر ہ کی ستائش کی جوامریکہ کوڈٹ کر جویاب دے رہے ہیں۔