امتحان مافیا اور مرکز کے درمیان گٹھ جوڑ کا سخت نوٹ لینے کی ضر ورت

میڈیا اور عدلیہ بھی حکمراں پارٹی بی جے پی کے ہاتھوں یرغمال، جمہوریت کا خدا ہی حافظ، کپل سبل کا بیان
نئی دہلی 20 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دارالحکومت دہلی میں سی بی ایس ای پیپر کے افشاء معاملہ میں طلباء کی جانب سے شدید احتجاجی مظاہروں کے دوران کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکمراں بی جے پی پر شدید تنقید کی اور کہاکہ وہ وہ سی بی ایس ای پیپر لیک اور روکنے میں بُری طرح ناکام ہوئی ہے۔ امتحان مافیا اور مرکز کے درمیان اس طرح کے گٹھ جوڑ کا سخت نوٹ لینے کی ضرورت ہے۔ یہ تعلیمی شعبہ کو زبردست دھکا ہے۔ کپل سبل نے یہ بیان دو دن بعد دیا ہے جبکہ گزشتہ دو روز قبل سی بی ایس ای کے 10 ویں جماعت پرچہ جات ریاضی اور 12 ویں جماعت کے پرچہ جات اکنامکس کے افشاء ہوجانے کی اطلاعات کے بعد ہنگامہ شروع ہوا تھا۔ تعلیمی شعبہ میں غیرمعمولی بحران پیدا ہوا ہے۔ کپل سبل نے یہ بھی کہاکہ ملک کی جمہوریت کا تحفظ کرنے والے دو بنیادی ستون میڈیا اور عدلیہ بھی حکمراں پارٹی کے ہاتھوں یرغمال ہوچکے ہیں۔ ان دونوں اداروں کو حکمراں طاقت نے مکمل طور پر اپنا مطیع بنالیا ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ میڈیا اب طاقتور کے سامنے سچائی کا ساتھ دینے کی ہمت کھو چکا ہے۔ میڈیا کے رویہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی طاقت کو دوسری سیاسی طاقت نے دبوچ لیا ہے۔ اس لئے وہ اپنی رپورٹنگ میں ساز باز سے کام لے رہا ہے۔ واضح رہے کہ سی بی ایس سی بورڈ کے انٹرمیڈیٹ امتحان اور میٹرک کے پرچہ جات افشاء ہونے کے بعد دوبارہ امتحان کرانے سے متعلق مسئلہ میں ایک کوچنگ سنٹر کے مالک کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس اب تک یہ سراغ نہیں لگا سکی کہ آخر یہ پرچہ جات کہاں سے لیک ہوئے ہیں۔ انھیں واٹس ایپ پر کس طرح ڈالا گیا۔

اس مسئلہ کے رونما ہونے کے دو دن بعد کانگریس کی جانب سے آج شدید تنقیدیں ہونے لگی ہیں۔ طلباء نے گزشتہ دو دنوں کے دوران شدید احتجاجی مظاہرے کئے ہیں۔ صدر کانگریس راہول گاندھی نے بھی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی کتاب ’’اگزام واریرس‘‘ پر شدید تنقید کی ہے۔ سنٹرل بورڈ آف سکنڈری اگزامنیشن نے کل اعلان کیا تھا کہ وہ دسویں اور 12 ویں جماعت کے افشاء شدہ پرچوں کے لئے دوبارہ امتحانات کرانے کا بہت جلد اعلان کرے گا۔ پیپر افشاء مسئلہ میں دوبارہ امتحان کرائے جانے کے فیصلے کے خلاف طلباء کی کثیر تعداد نے دہلی کے جنتر منتر پر مظاہرہ کیا اور سی بی ایس ای بورڈ کے خلاف غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔ اس واقعہ سے سارے ملک میں سی بی ایس ای کے 28 لاکھ طلبہ کا تعلیمی سال متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل پرکاش جاوڈکر نے اس واقعہ کو شدید صدمہ کا باعث قرار دیا۔ پیپر لیک کیس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی تیقن دیا۔ کانگریس نے اس سلسلہ میں حکمراں پارٹی کو نااہل قرار دیا اور کہاکہ یہ حکومت کی لاپرواہی یا پھر امتحان مافیا کے ساتھ اس کی ساز باز کی وجہ سے پرچہ جات کا مسئلہ نازک بن گیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے پرچے افشاء ہوجانے پر اپنی ناراضگی کا اظہار بھی کیا ہے۔ انھوں نے تیقن دیا کہ آئندہ ایسے واقعات کو رونما ہونے نہیں دیا جائے گا۔ کانگریس پارٹی کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے تعلیمی شعبہ میں اس طرح کی بڑی دھاندلی پر افسوس کا اظہار کیا اور مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل جاویڈکر اور سی بی ایس ای کی سربراہ انیتا اگروال کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ بورڈ کی سربراہ نے پرچہ جات کے افشاء کے باوجود اس واقعہ کو دبانے کی کوشش کی ہے اس لئے انھیں فوری ان کے عہدہ سے برطرف کردیا جانا چاہئے۔