امانت اللہ کو جیل بھیجنے تک خاموش نہیں بیٹھوں گا۔ تیواری

نئی دہلی۔ دہلی بی جے پی صدر منوج تیواری نے کہاکہ وہ جب تک ’ عاپ‘ کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی ضمانت منسوخ نہیں ہوجاتی ‘ تب تک وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔پیرکے روز منوج تیواری نے تمام معاملات پر صفائی دیتے ہوئے کہاکہ وہ ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا نے ان کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے انہیں سیگنیچر براج کی افتتاح کے موقع پر مدعو کیاتھا۔

وہ اس علاقے کے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں ‘ وہ اس خوشی میں بارہ سو افراد کو لے کر تقریب میں شرکت کے لئے جارہے تھے۔ پولیس نے پہلے تو تین جگہوں پر بیرکیٹ لگاکر روہنے کی کوشش کی ۔

اس کے بعد بھی وہ کسی طرح تقریب میں پہنچ گئی تو انہیں اور ان کے حامیوں کو گھیر کے منچ سے دور کردیاگیا۔ تیواری نے کہاکہ منچ پر بیٹھنے کی کوئی ان کی خواہش نہیں تھی ۔ وہ صرف ارویندر کجرایوال کااستقبال کرنا چاہتے تھے ‘ لیکن پولیس او ر’ عاپ‘حامیوں نے انہیں روک دیا۔

انہو ں نے کہاکہ پولیس والوں نے انہیں اسطر ح سے گھیررکھا تھا کہ وہ کوئی دہشت گرد ہیں۔

پولیسافیسر ان سے بلاکل قریب کھڑے ہوگئے تھے۔ اس وجہہ سے پولیس کو دور کرنے کے لئے انہیں دھکہ دینا پڑا تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک پولیس عہدیدار ان کے ہاتھ کھینچ کر انہیں ہٹانے کی کوشش کررہا تھا ۔ اس وجہہ سے وہ انہیں تھوڑا غصہ آیا او رانہوں نے ہاتھ بھی جھٹک کر خود کو چھوڑایا۔

تیواری نے پولیس والوں کے ساتھ مارپیٹ او ربدسلوکی کے الزاما ت سے صاف انکار کیا۔انہوں نے کہاکہ پولیس والوں نے اپنے حدودکا احترام نہیں رکھا او رایک رکن پارلیمنٹ کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا۔

تیواری نے امانت اللہ پر جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا بھی الزام لگاتے ہوئے کہاکہ جب وہ منچ کے پاس کھڑے تھے تو امانت اللہ نے انہیں دھکہ دیا۔منوج تیواری نے امانت کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کے لئے عثمان پور تھانے میں شکایت دی ہے۔

ساتھ ہی امانت کی ضمانت منسوخ کرانے کے لئے قانونی رائے بھی لی جارہی ہے۔ بی جے پی کے چھ اور لوگوں نے بھی اس واقعہ کو لے کر پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ منگل کے روز دہلی بی جے پی نے واقعہ کے خلاف سڑکو ں پر اتر کر احتجاج بھی منظم کیاہے۔