جکارتہ ۔ 6 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) انڈونیشیا کے ایک امام کاویڈیو سوشیل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہوگیا جس میں انھیں جزیرہ بالی کے پڑوسی علاقہ لومبوک میں گزشتہ روز ہلاکت خیز زلزلہ کے درمیان کسی خوف و ہراسانی کے بعیر پرسکون انداز میں عشاء کی امامت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس پر انٹرنیٹ استعمال کنندگان نے ان کے غیرمتزلزل ایمان کی بھرپور ستائش کی ہے ۔ سفید لباس میں ملبوس اسلامی عالم کل تفریحی جزیرہ بالی کی دنپسار مسجد میں نماز عشاء کی امامت کررہے تھے کہ اچانک 6.9 شدت کا طاقتور زلزلہ ہوا جس کے باوجود وہ پرسکون انداز میں امامت میں مصروف رہے ۔ امام مسجد کی یہ فٹیج سل فون پر ریکارڈ کی گئی جس میں انھیں اس کمرہ کی دیوار کا سہارا لیتے ہوئے دکھایا گیا جبکہ زلزلہ کی شدت سے مسجد کا سارا حجرہ دہل رہا تھا جس سے خوفزدہ ہوکر کئی مصلیان نماز کے درمیان ہی عمارت سے باہر نکل چکے تھے ۔ تاہم دیگر چند مصلیان بھی ثابت قدمی کے ساتھ امام کی اقتداء میں نماز ادا کرتے رہے اور جھٹکوں سے عمارت دہل رہی تھی ۔ انڈونیشیاء دنیا بھر میں مسلمانوں کی کثیرآبادی والا ملک ہے جہاں پڑوسی ہندو اکثریتی تفریحی جزیرہ میں اکثر طاقتور زلزلے ہوا کرتے ہیں ۔ فیس بُک پر اس مسجد کی کلپ پوسٹ کی گئی جس کو چند ہی گھنٹوں میں 1,30,000 افراد نے دیکھ لیا ۔ چند افراد نے ٹوئٹر اور یوٹیوب پر بھی شیر کیا۔ انڈونیشیاء کے ایک عالم یوسف منصور جنھوں نے انسٹگرام پر اپنے 20لاکھ حامیوں سے یہ کلپ شیر کیا کہا کہ ’’میں تو آہ و زاری کررہا تھا لیکن وہ ( امام مسجد ) ذرہ برابر بھی خوفزدہ نہیں ہوتے حالانکہ زلزلے کے دوران (شرعی طورپر ) نماز چھوڑنے کی اجازت ہے ‘‘ ۔ ٹوئٹر کے استعمال کنندہ انیول نے اپنے 39,000 حامیوں سے کہا کہ ’’مسجد کے امام و مصلیان نے غیرمعمولی طورپر پختہ ایمانی مظاہرہ کیا ہے ‘‘ ۔