راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا احتجاج ، آئندہ انتخابات میں بیالٹ پیپرس استعمال کرنے کا مطالبہ ، ایوان کی کارروائی ملتوی
نئی دہلی۔ 5 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن جماعتوں نے آج الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں حکمراں بی جے پی کے حق میں چھیڑ چھاڑ کا الزام عائد کرتے ہوئے راجیہ سبھا میں احتجاج کیا جس کی وجہ سے کارروائی کو کچھ دیر کیلئے ملتوی کرنا پڑا۔ حکومت نے لوک سبھا میں بتایا کہ اس معاملے میں تمام تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔ راجیہ سبھا میں کانگریس، ایس ایم اور بی ایس پی کے ارکان ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور وہ حکومت پر دھوکہ باز ہونے کا الزام عائد کررہے تھے۔ نائب صدرنشین پی جے کورین نے کچھ دیر کیلئے کارروائی ملتوی کردی۔ حکومت نے اپوزیشن کے اس الزام کو یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ اگر کسی کو کوئی مسئلہ درپیش ہے تو وہ الیکشن کمیشن سے رجوع ہوسکتا ہے اور پارلیمنٹ احتجاج کا فورم نہیں ہے۔ لوک سبھا میں مملکتی وزیر قانون پی پی چودھری نے تحریری جواب میں بتایا کہ ای وی ایم میں کسی طرح کی چھیڑ چھاڑ، امیدواروں کی جانب سے فنڈس کے بیجا استعمال اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے بارے میں تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں اور اسے ایوان میں پیش کیا جائے گا۔ ایوان بالا میں کانگریس اور سماج وادی پارٹی ارکان نے قاعدہ 267 کے تحت 4 نوٹسیں دی تھیں، لیکن ٹریژری بینچس نے اس کی مخالفت کی۔ مایاوتی (بی ایس پی) نے حکمراں جماعت کو ’’دھوکہ باز‘‘ قرار دیا جس پر ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی اور مملکتی وزیر پارلیمانی اُمور مختار عباس نقوی نے کہا کہ بی ایس پی سربراہ نے ملک کے عوام اور جمہوریت کی توہین کی ہے۔
اپوزیشن ارکان نے احتجاج جاری رکھا اور کہا کہ وہ عوام نہیں، بی جے پی کی مخالفت کررہے ہیں، لیکن سرکاری بینچ نے بھی احتجاج جاری رکھا جس کے بعد کورین کو یہ کہنا پڑا کہ ان ریمارکس کو ریکارڈ سے حذف کردیا جائے گا۔ مختار عباس نقوی اور قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد کے درمیان تلخ الفاظ کا تبادلہ بھی دیکھنے میں آیا۔ نقوی نے کہا کہ 2004ء اور 2009ء عام انتخابات کے علاوہ بہار، پنجاب اور دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست ہوئی اور یہاں ای وی ایمس استعمال کئے گئے تھے، اس وقت کانگریس نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ غلام نبی آزاد نے جواب میں کہا کہ کانگریس زیراقتدار حکومت نے کبھی ای وی ایمس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی۔ یہ معاملہ تو اب شروع ہورہا ہے۔ آج صبح ایوان کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی، ڈگ وجئے سنگھ (کانگریس) نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں ضمنی انتخابات کیلئے ای وی ایمس کی جانچ کے دوران بے قاعدگیوں کا پتہ چلا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی امیدوار کو ووٹ ڈالنے پر یہ بی جے پی امیدوار کے حق میں جارہے تھے۔ انہوں نے مجوزہ ضمنی انتخابات اور دیگر انتخابات میں بیالٹ پیپرس استعمال کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر فروغ انسانی وسائل پرکاش جاؤدیکر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے واضح کردیا ہے کہ ای وی ایمس میں کسی طرح کی بے قاعدگی کا امکان نہیں ہے۔ رام گوپال یادو (ایس پی) نے ای وی ایمس میں دانستہ طور پر ایسا پروگرام تیار کرنے کا الزام عائد کیا جس کے ذریعہ صرف بی جے پی کی تائید میں ہی ووٹ پڑتے ہیں۔