کانگریس کا دعوی ہے کہ الہ آبادکے نام کی تبدیلی آزاد ی کے دنوں میں اس کے قابل اہم رول کی تاریخ پر اثر انداہوگی۔
لکھنو۔ اتوار کے روز کانگریس نے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے اس اعلان کی شدت کے ساتھ مخالفت کی جس میں انہوں نے الہ آباد کے نام کو ’’پریاگ راج‘‘ سے تبدیل کرنے کابات کہی تھی۔کانگریس کا دعوی ہے کہ الہ آبادکے نام کی تبدیلی آزاد ی کے دنوں میں اس کے قابل اہم رول کی تاریخ پر اثر انداہوگی۔
کانگریس ترجمان اونکار سنگھ نے کہاکہ وہ علاقہ جہاں پر کمبھ منعقد ہوتا ہے کہ اس کوپریاگ راج ہی کہاجاتا ہے ‘ اگر حکومت کو اتنے ہی جذبات ہیں تو وہ اس نام سے ایک علیحدہ شہر بنائے ‘ مگر الہ آباد کے نام کو تبدیل نہ کرے۔
سنگھ نے مزیدکہاکہ’’ گاندھی کے دور میں جب جنگ آزادی کی جدوجہد شروع ہوئی تھی‘ آلہ حوصلے کا مرکز تھا۔ سال1882‘1892اور پھر1910میں کانگریس کامہاادیویشن یہا ں پر منقعدہوا تھا‘ جس میںآزادی کی تحریک کا قد وخال تیار کیاگیاتھا۔ اس شہر نے ملک کو ایک شاندار وزیراعظم دیا ہے ۔
اس کے علاوہ الہ آبادی یونیورسٹی بھی اپنی شناخت کھودی جب اس کا نام پریاگ راج یونیورسٹی کردیاجائے گا۔
دوسری جانب بی جے پی نے اس اعلان کا خیر مقیم کرتے ہوئے چیف منسٹر کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ’’ اکبر کی نشانی‘‘ کو ہٹادیا گیا ہے اور اور شہر کے قدیم شناخت کو بحال کردیا گیاہے۔ بی جے پی کے ریاستی ترجمان منوج مشرا نے کہاکہ ’’ یہ فیصلے لاکھوں او رکروڑ وں لوگوں کے خواہش کو پیش نظررکھ کر لیاگیاہے ‘ اور اس کا ریاست کی عوام استقبال بھی کررہی ہے ‘‘۔
انہوں نے مزید کہاکہ ’’اکبر کی پرانی نشانہ کو مٹاکر شہر کی عظمت رفتہ کو بحال کردیا گیاہے‘‘۔ اتوار کے روز الہ آباد کے دورے کے موقع پر چیف منسٹر ادتیہ ناتھ نے شہر کے نام کو ’’پریاگ راج‘‘ کے نام سے تبدیل کرنے کااعلان کیاتھا۔ انہوں نے یہ بھی کہاتھا اس اقدام کے لئے گورنر کی منظوری بھی مل گئی ہے