الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔ مجوزہ 2019کے لوک سبھا الیکشن سے قبل سیمی فائنل کی تمام ترتیاریاں مکمل ہوگئی ہیں۔

بی جے پی کو اپنی اقتدار والی تین ریاستوں میں کانگریس کے چیالنج کا سامناہے۔ مجموعی طور پر پانچ ریاستوں میں 12نومبر تک 7ڈسمبر الیکشن منعقد ہونے والے ہیں

نئی دہلی۔الیکشن کمیشن آف انڈیا نے چھتیس گڑھ‘ مدھیہ پردیش ‘ راجستھان‘ میزورم او رتلنگانہ میں اسمبلی الیکشن کے لئے تاریخوں کااعلان کردیا ہے۔

وہیں چار اسمبلی اپنی پانچ سال کی معیاد تکمیل کرچکے ہیں ‘ نئی ریاست تلنگانہ میں ایک سال قبل الیکشن اس لئے کرائے جارہے ہیں موافق حالات کے پیش نظر ٹی آر ایس حکومت نے یہاں اسمبلی کو تحلیل کردیاہے۔

اسمبلی انتخابات کا یہ عمل سال2019کے لوک سبھا الیکشن سے قبل کا بہت انتخابی عمل ہوگا۔ وہیں مذکورہ اسمبلی انتخابات کے نتائج 2019میں ہونے والی واقعات کی پیش قیاسی کریں گے اور یقیناًمجوزہ اسمبلی انتخابات کافی اہمیت کے حامل بھی ہونگے۔

سال2013کے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) نے چھتیس گڑھ‘مدھیہ پردیش اور راجستھان میں بڑی جیت حاصل کی تھی اورسیٹوں میں ووٹوں میں اضافے کی ایک بہترین مثال بھی قائم کی۔

اگر اس جیت کا جائزہ لیں تو۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے 72.5فیصد ووٹ 2013کے اسمبلی انتخابات میں لئے تھے ۔ اور 2014 کے لوک سبھا الیکشن میں 95.4تک یہ ووٹ شیئر بڑھ گیا۔ ان تمام تین ریاستوں میں چالیس فیصد سے زیادہ آبادی پسماندہ طبقات پر مشتمل ہے۔

چھتیس گڑھ کی تیس فیصد سے زائد آبادی قبائیلی طبقات کی ہے