الور قتل معاملہ : قومی اقلیتی کمیشن نے ضلع انتظامیہ کی رپورٹ خارج کی

نئی دہلی : راجستھان کے ضلع الور میں ایک مسلم مویشی تاجر اکبر خان کو جس بے رحمی کے ساتھ گؤ رکشکو ں نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا اب اس پر ضلع انتظامیہ پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے او رحقائق کو چھپارہی ہے جس پر قومی اقلیتی کمیشن نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ۔قومی اقلیتی کمیشن نے ضلع انتظامیہ کی طرف سے سونپی گئی رپورٹ کاخارج کردیا ہے او رنوٹس جاری کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ آخر کیو ں نہ ضلع انتظامیہ کو کمیشن میں طلب کیا جائے ۔اس کے ساتھ ہی قومی اقلیتی کمیشن وزارت داخلہ حکومت ہند کے سکریٹری کی قیادت میں تشکیل دی گئی اعلی سطحی کمیٹی کی رپورٹ کا منتظر ہے ۔او راگر ضرورت پڑی تو کمیشن وزیر داخلہ حکومت ہند کی قیادت میں تشکیل وزراء گروپ سے بھی ملاقات کرسکتا ہے ۔
قومی اقلیتی کمیشن کے چیر مین سید غیور الحسن رضوی نے ا س مسئلہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب الور کا واقعہ پیش آیا تھا اسی وقت میں نے راجستھان حکومت او ر ضلع انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی ۔ہم نے واضح طور پر متنبہ کیا تھا کہ اس معاملہ میں قصور وار وں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی او رمجرمین کو بخشا نہیں جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس پر جلد از جلد رپورٹ طلب تھی ۔ اس کے بعد ۲۵؍ جولائی کو الور ضلع انتظامیہ کی جانب سے کمیشن کو رپور ٹ مک سونپی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس رپورٹ کا بغور مطالعہ کیا ہے ۔
اس رپورٹ میں غلط بیانی سے کام لیا گیا ہے ۔او رحقائق کو چھپایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں پولیس کو کلین چٹ دی گئی ہے ۔حالانکہ راجستھان کے وزیرداخلہ گلاب چند کٹیار نے خود اعتراف کیا ہے کہ اس معاملہ میں پولیس سے لاپرواہی ہوئی ہے او راس وجہ سے اکبر خان کی موت ہوئی ہے ۔تو پھر پولیس کو کلین چٹ کیسے دی جاسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ اکبرخان کی موت اسپتال لے جاتے وقت ہوئی تھی ۔
لیکن سوال یہ ہے کہ تین گھنٹے پولیس نے کیا کیا ؟آخر اکبر کو تین گھنٹے کہا ں رکھا گیا تھا ؟او رکیو ں وقت پر اسپتال نہیں پہنچایا گیا تھا؟انہوں نے کہا کہ اس کا جواب کو ن دے گا ؟اور ڈی ایم نے پولیس کو کلین چٹ دے دی کہ اس کی کوئی غلطی نہیں ہے ۔قومی اقلیتی کمیشن نے رپورٹ کا مطالعہ کر نے کے بعد ڈی ایم کی رپورٹ خارج کردیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن نے ضلع انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو غلط رپورٹ پیش کی ہے اس پر کارروائی کرتے ہوئے کمیشن آپ کو اپنے دفتر میں طلب کرے گا ۔ سید غیو ر الحسن رضوی نے کہا کہ متاثرین کو انصاف دلانے کیلئے کمیشن کوئی کمی نہیں چھوڑے گاا ور ہر ممکن کوشش کریگا کہ جو سچ ہے وہ سب کے سامنے آئے او رجو مجرمین ہیں وہ کیفر کردار کو پہنچیں۔