جئے پور:ظلم وجبر کے خلاف اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے راجستھان اور دہلی کے شہریوں نے 55سال کے بوڑھے شخص کے ساتھ انصاف کے لئے احتجاج منظم کیا۔جس کو راجستھان کے اندر گائے خریدکر گھر واپس لوٹتے وقت گاؤ رکشکوں کے بے رحمی کے ساتھ پیٹ کر قتل کردیا۔
الوار کے گروہ کو اس بات کاْ خدشہ تھا کہ پیہلو خان گائے ذبیحہ کے لئے لے جارہے تھے۔
جئے سنگھ پور کے سب سے بڑی ڈائری فارم کاروباری ذاکر خان نے تصدیق کی کہ پیہلو خان مویشیوں کا اسمگالر نہیں بلکہ ایک ڈائری فارم کاروباری تھے‘ پرانے ریکارڈس کی جانچ پڑتال کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ ارشد اور اس کا خاندان پچھلے چار سالوں سے دودھ فروخت کررہے ہیں
۔پیہلو خان کے قتل کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔ اس قسم کے حملے عام بات بن گئے ہیں۔
احتجاجیو ں نے ہاتھ میں موم بتی لیکر آخر میں نعرے لگائے ’’ پیہلو خان ہم شرمند ہ ہیں‘‘۔ ’’ گائے تو بہانا ہے ‘ہنسانفرت پھیلانا ہے‘‘۔پیہلو خان کے بے رحمانہ قتل اور جھارکھنڈ میں مسلم نوجوان محمد شیخ عمر 20سال کو وہیں کی رکنے والی ہندولڑکی سے محبت کے جرم میں پیٹ کر قتل کردیا تھا کہ خلاف سماجی تنظیم خدائی خدمت گذار نے نئی دہلی کی راج گھاٹ پر گاندھی سمادی کے روبر و ایک موم بتی مارچ اور تعزیتی اجلاس منعقد کیا۔