قاہرہ-دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف پھیلنے والی نفرت میں اضافہ پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اینٹو نیو گوٹریس نے خبردار کیا ہے ۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق عالمی ادارے کے سربراہ کا یہ بیان نیوزی لینڈ کی مساجد میں ہونے والے دہشت گردی کے حملہ کے ایک ماہ بعد سامنے آیا جس میں 50 افراد ہلاک ہوگئے تھے
۔انہوں نے یہ بات مسلم دنیا کی قدیم ترین مذہبی درسگاہ جامعہ الازہر کے دورہ کے موقع پر کہی جہاں انہوں نے امام اعظم احمد الطیب سے ملاقات بھی کی تھی۔ اینٹو نیو گوٹریس کا کہنا تھا کہ ‘‘ہم دنیا کے مختلف حصوں میں مسلمان مخالف جذبات اور اس حوالے سے پائی جانے والی نفرت، یہود دشمنی، نسل پرستی اور دوسرے ممالک سے آئے ہوئے افراد سے بیزاری میں اضافہ ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے سفید فام نسل پرست کے ہاتھوں 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی 2 مساجد میں ہونے والی دہشت گردی اور 2018 میں پیٹسبرگ کی یہودی عبادت گاہ میں ہونے والی فائرنگ کا ذکر کیا جس میں 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔
خیال رہے کہ یہودی عبادت گاہ پر ہونے والے اس حملے کو امریکی تاریخ میں یہودیوں کے خلاف اب تک کا سب سے مہلک حملہ کہا جاتا ہے ۔ سکریٹری جنرل نے خبردار کیا کہ ‘‘نفرت انگیز بیانیہ میں اضافہ مرکزی دھارے میں داخل ہورہا ہے ا ور سوشل میڈیا پر کسی جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہا ہے ’’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘‘ہم اعتدال پسند جمہوری ممالک اور آمرانہ ریاستوں میں بھی یہ رجحان فروغ پاتا دیکھ رہے ہیں۔’’
خیال رہے کہ اینٹو نیو گوٹریس مصر کے 2 روزہ دورے پر ہیں جہاں انہوں نے جامعہ الازہر کا دورہ کیا اور مصری صدر عبدالفتح السیسی سے بھی ملاقات طے ہے ۔
اس قبل اتوار کو انہوں نے تیونس میں ہونے والے عرب لیگ کے اجلاس میں بھی شرکت کی تھی