نئی دہلی : نیشنل کمیٹی فار مایناریٹی کے چیر مین شید غیور الحسن رضوی نے کہا کہ اقلیتی طبقہ کے لوگو ں کو بنکو ں کے ذریعہ اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے قرض فراہم کرنے میں کوتاہی کی جارہی ہے۔
او رانہیں بلاوجہ پریشان کیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایاکہ ایسی تمام شکایتیں ملنے کے بعد کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ بینکوں کے ساتھ ریاستی میٹنگ کی جائے او رتمام حالات کا جائزہ لیا جائے۔این سی ایم چیر مین غیور الحسن رضوی نے بتایا کہ گذشتہ روز پہلی میٹنگ لکھنؤ میں منعقد کی گئی ہے۔
جس میں ریاست کے سبھی بنکو ں کے ذمہ داروں نے حصہ لیاتھا۔انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ کا نتیجہ کافی اچھا رہا ہے کیو ں کے بنکو ں کے ذریعہ کو اطلاع فراہم کروائی گئی ہے ا س کے مطابق زیادے تر لوگوں کو بنک قرض فراہم کرارہے ہیں ۔
اتر پردیش کے ۸ اضلاع میں قرض فراہم کرنے میں بنک پیچھے چل رہے ہیں جنہیں اپنے کام میں تیزی لانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اس موقع پر غیور الحسن نے کہا کہ اتر پردیش میں ہونے والی میٹنگ کے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں ۔
انہوں نے بتا یا کہ جن ۸ اضلاع میں اقلیتی طبقہ کے لو گو ں کو قرض ملنے میں مشکلیں پیش آرہی ہیں وہاں پر بنکو ں نے اقلیتی طبقہ کے لوگو ں کے لئے ایک الگ کاؤنٹر کھولنے اور ایک افسر تعینات کرنے کو کہا گیا ہے جس کا بنکوں نے اعتراف کر لیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اب ان اضلاع میں بھی قرض کے کام میں تیزی آجائے گی۔انہوں نے کہا کہ کمیشن کی طرف سے اس سلسلہ کی ایک میٹنگ چینائی او ر کلکتہ میں منعقد کئے جانے کامنصوبہ ہے۔