اقلیتی بہبود کیلئے 5000 کروڑ بجٹ،12000 کروڑ کا علیحدہ سب پلان

۔300 نوجوانوں کے فوری تقررات،مسلم تحفظات میں اضافہ کیلئے ماہرین کی کمیٹی، علحدہ مسلم میڈیکل کالج
اتم کمار ریڈی کی جناب زاہد علی خاں اور جناب عامر علی خاں سے ملاقات،کانگریس ہمیشہ مسلمانوں کے ساتھ: اتم کمار ریڈی
’سیاست‘ کا 14 نکاتی ایجنڈہ پیش

حیدرآباد۔/22ستمبر ( سیاست نیوز) تلنگانہ تحریک کو مکمل تائید سے کامیابی سے ہمکنار کرنے والے روز نامہ ’سیاست‘ نے مجوزہ اسمبلی انتخابات میں مسلم اقلیتوں کی ہمہ جہتی ترقی اور انتخابی منشور میں ان کے مسائل کی شمولیت کیلئے مساعی کا آغاز کیا ہے۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے ایڈیٹر’سیاست‘ جناب زاہد علی خاں اور نیوز ایڈیٹر جناب عامر علی خاں سے اُن کی قیامگاہ پہنچ کر ملاقات کی اور مجوزہ اسمبلی انتخابات میں تائید کی اپیل کی۔ 2 گھنٹوں سے زائد کی اس ملاقات میں جناب زاہد علی خاں اور جناب عامر علی خاں نے واضح کردیا کہ انہیں سیاسی جماعتوں سے زیادہ مسلمانوں کے مفادات کی تکمیل اور ترقی سے دلچسپی ہے۔ تلنگانہ تحریک کے دوران جبکہ سیاسی جماعتیں اور میڈیا کی اکثریت تلنگانہ کی مخالفت کررہی تھی’ سیاست‘ نے بھرپور انداز میں تحریک کا ساتھ دیا اور اسے کامیابی سے ہمکنار کیا۔ اب جبکہ علیحدہ تلنگانہ میں دوسری مرتبہ اسمبلی کے انتخابات ہونے والے ہیں روز نامہ ’سیاست‘ نے 14 نکاتی ایجنڈہ تیار کیا ہے تاکہ انہیں سیاسی جماعتیں اپنے انتخابی منشور کا حصہ بنائیں۔ جو پارٹی بھی ان اُمور کو اپنے منشور میں شامل کرکے عمل آوری کا وعدہ کرتی ہے ’سیاست‘ اس کی تائید کیلئے تیار ہے۔ اتم کمار ریڈی کو پیش کردہ 14 نکاتی ایجنڈہ میں حکومت کی جاریہ اسکیمات کے علاوہ نئی اسکیمات کی تجویز پیش کی گئی۔ مسلم اقلیت کیلئے موجودہ 4 فیصد تحفظات میں ممکنہ حد تک اضافہ اور وقف بورڈ کی جانب سے مسلم میڈیکل کالج کے قیام کے علاوہ دیگر شعبہ جات میں مسلمانوں کی مناسب نمائندگی کے اُمور کو ایجنڈہ میں شامل کیا گیا ہے۔مسلم تحفظات میں 4فیصد سے ممکنہ حد تک زائد اضافہ کیلئے ماہرین کی کمیٹی تشکیل دینے کی سفارش کی گئی ہے۔ جناب زاہد علی خاں اور جناب عامر علی خاں کے پیش کردہ ایجنڈہ میں اقلیتی بہبود کے بجٹ کو سالانہ 5000 کروڑ کرنے اور 12000 کروڑ پر مشتمل علحدہ سب پلان کی تیاری کی تجویز شامل ہے ۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن سے سبسیڈی کے بجائے بینکوں سے تعلق کے بغیر راست رقومات کی اجرائی کی تجویز پیش کی گئی تاکہ اقلیتی نوجوان خود روزگار اسکیم سے استفادہ کرکے معاشی پسماندگی سے باہر نکل آئیں۔ اوقافی جائیدادوں کی ترقی کیلئے 500 کروڑ روپئے مختص کرنے، وقف فنڈ سے اوقافی جائیدادوں کی ترقی کیلئے علحدہ انجینئرنگ کنسٹرکشن فرم کی تشکیل، ترقی دی گئی رہائشی جائیدادوں کو مسلمانوں کو کرایہ پر دینے اور تجارتی جگہ کو اہل مسلم نوجوانوں کو کرایہ پر دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ مسلم بے روزگار نوجوانوں کیلئے خود روزگار کے مواقع پیدا کرکے انہیں رعایتوں کی فراہمی و وقف بورڈ کے ذریعہ راست تقررات کی سفارش کی گئی۔ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے ہر ضلع میں 10 نوجوانوں کے تقرر کی سفارش کی گئی اور ریاست کے 30 اضلاع میں ماہانہ 10 ہزار روپئے کی تنخواہ پر 300 نوجوانوں کا تقرر کیا جائے جس سے سالانہ محض 3.6 کروڑ کا خرچ آئیگا۔ مسلم خاندانوں میں ادویات پر منحصر افراد کوماہانہ ایک ہزار روپئے کی فراہمی کی تجویز پیش کی گئی جس سے بجٹ پر 10کروڑ کا خرچ آئیگا۔ایسے مسلم طلبہ جنہوں نے 75 فیصد نشانات کے ذریعہ ایس ایس سی کامیاب کیا ہو انہیں سالانہ 5 ہزار روپئے فراہم کئے جائیں تاوقتیکہ وہ گریجویشن کی تکمیل کرلیں یا تعلیم ترک کردیں، اس اسکیم سے سرکاری خزانہ پر 5 کروڑ روپئے کا خرچ آئیگا۔ اردو گھر؍ شادی خانوں کو ترقی دے کر انہیں ٹریننگ اینڈ ڈیولپمنٹ سنٹرس میں تبدیل کیا جائے۔ اقلیتوں کیلئے تلنگانہ کے سابقہ 9 اضلاع میں صنعتی راہداری قائم کی جائے جہاں وہ حکومت کی رعایتوں اور مراعات سے صنعتیں قائم کرسکیں۔ سرکاری محکمہ جات جیسے تعلیم اور یونانی میں محفوظ مخلوعہ جائیدادوں کو ڈی نوٹیفائی کرکے اُن پر تقررات عمل میں لائے جائیں۔ کیرالا کی طرز پر تلنگانہ میں این آر آئی وزارت قائم کی جائے جو این آر آئیز کی بھلائی و واپس ہونے والے افراد کیلئے روزگار اور بازآبادکاری کے اقدامات کریں۔ اتم کمار ریڈی نے تیقن دیا کہ وہ ’سیاست‘ کے پیش کردہ 14 نکات پر مبنی مسلم اقلیتی ایجنڈہ کو انتخابی منشور کمیٹی کو پیش کریں گے اور اسکی شمولیت کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حقیقی معنوں میں اقلیت دوست ہے اور وہ اقلیتوں کی ترقی کیلئے سنجیدہ قدم اٹھائے گی۔ اتم کمار نے کہا کہ روز نامہ ’سیاست‘ کی تائید سے کانگریس کو تلنگانہ میں دوبارہ اقتدار ممکن ہے۔