شکایات کنندگان کو ثبوت پیش کرنے کا مشورہ ، مشیر برائے اقلیتی امور اے کے خاں کا بیان
حیدرآباد۔/7فبروری، ( سیاست نیوز) سابق ڈائرکٹر جنرل پولیس اور حکومت کے مشیر برائے اقلیتی اُمور اے کے خاں نے اقلیتی اقامتی اسکولس سوسائٹی میں مختلف بے قاعدگیوں کی شکایات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں ثبوت فراہم کیا جائے تو وہ خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اے کے خاں نے اعتراف کیا کہ سوسائٹی کی سرگرمیوں میں تعاون کرنے والی شخصیتوں اور رضاکارانہ تنظیموں نے 71 اقامتی اسکولس میں تدریسی اور غیر تدریسی اسٹاف کے تقررات کے سلسلہ میں دھاندلیوں اور رقومات حاصل کئے جانے کی شکایت کی، لیکن کسی نے بھی اپنی شکایتوں کے حق میں ثبوت پیش نہیں کیا جس کے باعث وہ تحقیقات اور کارروائی نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ابھی بھی انہیں کوئی بے قاعدگیوں کا ثبوت پیش کریں تو وہ خاطیوں کو نہیں بخشیں گے۔ اے کے خاں کو مختلف صحافیوں نے سوسائٹی میں جاری بے قاعدگیوں سے واقف کرایا جس پر اے کے خاں نے کہا کہ وہ شکایت کے ساتھ ثبوت چاہتے ہیں کیونکہ حکومت کسی کے خلاف ثبوت کے بغیر کارروائی نہیں کرسکتی۔ اس مرحلہ پر انہیں بتایا گیا کہ سکریٹری اقلیتی بہبود کو کئی تحریری شکایات روانہ کی جاچکی ہیں جس پر سکریٹری اقلیتی بہبود نے بے قاعدگیوں سے متعلق شکایات ملنے کا اعتراف کیا۔ اے کے خاں نے کہا کہ وہ سکریٹری سے شکایات کی تفصیلات حاصل کرلیں گے اور ضروری کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ این جی اوز کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں انہیں کرپشن کے سلسلہ میں شکایت کی گئی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں اے کے خاں نے کہا کہ وہ اس موقف میں نہیں ہیں کہ سوسائٹی کی سرگرمیوں کو کلین چٹ دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سوسائٹی کی کارکردگی کو مزید بہتر اور شفاف بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ سب کچھ ٹھیک ہے، وہ یہ بات کہنے کے موقف میں نہیں ہیں اور ساتھ ہی وہ یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ سب کچھ خراب چل رہا ہے۔ اے کے خاں نے اسکول بلڈنگس کے کرایہ کے سلسلہ میں دھاندلیوں سے متعلق میڈیا میں شائع شدہ خبروں پر کہا کہ سوسائٹی کی جانب سے بلڈنگ کے مالک کو طئے شدہ رقم کا چیک جاری کیا جاتا ہے اور اگر کوئی درمیانی افراد اپنا کمیشن حاصل کررہے ہیں تو ان کی نشاندہی کی جانی چاہیئے۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ عرصہ میں بعض اساتذہ کے تقررات کے سلسلہ میں شکایات ملنے پر ان کا تبادلہ کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آؤٹ سورسنگ کی بنیاد پر ایک سال کی مدت کیلئے تقررات کئے گئے تھے اور پبلک سرویس کمیشن کے تقررات کے بعد آؤٹ سورسنگ اسٹاف باقی نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح اینٹی کرپشن بیورو کے سربراہ کی حیثیت سے انہوں نے ’شادی مبارک‘ اسکیم میں بے قاعدگیوں کے سلسلہ میں کئی افراد کے خلاف کارروائی کی تھی اسی طرح اقامتی اسکولس سوسائٹی کی سرگرمیوں پر ثبوت کے ساتھ شکایت کی جائے تو وہ اسی طرح کی کارروائی کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکولوں میں بہتر تعلیم اور معیاری سہولتوں کی فراہمی کا جائزہ لینے کیلئے ریٹائرڈ پولیس و سیول عہدیداروں پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو وقتاً فوقتاً اسکولوں کا جائزہ لے رہی ہیں۔ اے کے خاں نے سوسائٹی کی ایک خاتون ملازم کی جانب سے بدسلوکی کی شکایت پر لاعلمی کا اظہار کیا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود کو شکایت کرنے کی اطلاع پر سید عمر جلیل نے کہا کہ انہیں ملنے والی درخواستوں کا جائزہ لیں گے۔