نئی دہلی : وقت کے ساتھ تعلیم کا نظام تبدیل ہوا ہے ہمیں آج خود کو موجودہ حالات سے ہم آہنگ کرنا ضروری ہے ۔عصری تعلیم و تربیت میں کمپوٹر کی تعلیم آج ناگزیر ہوگئی ہے ۔آج ملک کو سب سے زیادہ تعلیم کی ضرروت ہے ۔
تعلیم سے ہی ملک کی ترقی ممکن ہے ۔تعلیم کے معیار کو ہم بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں ۔یہ باتیں آج مرکزی وزیر مملکت برائے فروغ انسانی وسائل ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے اقلیتوں کی تعلیم کے لئے بنائی گئی نیشنل مانیٹرنگ کمیٹی کی میٹنگ میں کہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس بات پر زور دے رہی ہے کہ پڑھنے والا ہر بچہ اسکولی تعلیم حاصل کرے ۔
اقلیتوں پر ہماری خصوصی توجہ ہے کہ اقلیتی طبقہ کا کوئی بھی بچہ اسکول کی تعلیم سے دور نہ رہے او رہر قیمت پر اسے اسکولی تعلیم مہیا کروائی جائے ۔اس میٹنگ میں ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے مانیٹرنگ کمیٹی کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کی سکریٹری محترمہ رینا رے نے رائٹ ٹو ایجوکیشن او راسکولی تعلیم پر گفتگو کی ۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں بنیادی تعلیم میں بہتری آئی ہے او رملک میں ۹۷؍ فیصد بچے اسکول میں داخلہ لے چکے ہیں ۔
ہم سب آپ کے مشورو ں کا استقبال کرتے ہیں اورآپ کی رائے کی روشنی میں مزید بہتر کرنے کی کوشش کریں گے ۔قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر پروفیسر ارتضی کریم نے قومی اردو کونسل کی حصولیابیوں اورکارکردگیوں کا جائزہ پیش کیا ۔ساتھ ہی کونسل کے ذریعہ کئے گئے ای ایپ کا تعارف بھی کروایا ۔
اس میٹنگ میں مسلم بچوں کی تعلیم ، مدرسہ ایجوکیشن ، مدرسہ بورڈ ، اردو میڈیم اسکول ، تکنیکی تعلیم ،مدارس کے اساتذہ کی تنخواہوں کے مسائل پر گفتگو کی گئی ہے ۔وزیر مملکت برائے فروغ انسانی وسائل ستیہ پال سنگھ نے سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا او رکہا کہ اقلیتوں کی تعلیم سے متعلق سبھی مسائل جلد حل کئے جائیں گے ۔