نئی دہلی:سماجی ترقی میں مسلمانوں کی پسماندگی کے پیش نظر ‘ نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے آج کہاکہ اگر وزیرآعظم نریندرمودی کے نعرے ’’ سب کا ساتھ سب کاوکاس ‘‘ کو پورا کرناہے تو مسلمانوں کو دیگر طبقات کے ساتھ آگے لانا ضروری ہے۔
اقلیتوں کو مانگے سے گریز کی ہدایت دیتے ہوئے ‘ انہوں نے کہاکہ حکومت سے پوچھنا ان کاقانونی حق ہے’ جو حکومت کے فرائض اور ذمہ داریوں میں شامل ہے۔انصاری نے کہاکہ مسلمانو ں کو اپنی تعلیم پرتوجہہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ مسلم سماج میں اسکول منقطع ہونے کے واقعات میں بتدریج اضافہ ہوتا جارہ ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ’’ہمارے وزیرآعظم کی تمام تر توجہہ ’سب کاساتھ سب کا وکاس‘ پرہے‘‘۔مگر اگر سب کو ساتھ چلنا ہے ‘ تو سب کا ایک لائن میں کھڑا رہنا ضروری ہے‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ اگر کوئی دس گز پیچھے ہے تو وہ مقابلہ کرنے کی قابلیت نہیں رکھتا۔
سب کو ایک لائن میں لائے تب ملک ترقی کریگا.یہ ایک عظیم ملک ہے اور جو مستقبل میں مزید فلاح پائے گا۔انصاری یہاں پر ایک کانفرنس ’’ تعلیم وتربیت سے خطاب کررہے تھے جس کا مقصد بااختیار اور طاقتور معاشرے کے قیام میں تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔
انہوں نے کہاکہ اقلیتوں کو مانگنے کی ضرورت نہیں ہے اور اپنے حقوق کے لئے توہرگز مانگنے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ جو بھی حکومت سے آپ کو چاہئے ‘ اس کے لئے حکومت کو بتائیں‘ یہ آپ کا حق ہے ۔
اگر حکومت غیر سنجیدہ ہے تواسے توجہہ دلانا چاہئے۔ ماضی میں بھی کیاہے اور آ ج بھی کررہے ہیں۔انصاری نے یہ بھی کہاکہ بہت ساری اسکیمات کا نفاذ عمل میںآیا مگر وہ صحیح طریقے سے قائم نہیں کی گئی۔
انہوں نے تعلیم کو اپنا موضوع بناتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دنیا ترقی کی راہ پر تیزی کے ساتھ گامزن ہے اور لوگوں کی دوبارہ تربیت کی ضرورت ہے‘‘۔
PTI