ان دنوں سوشیل میڈیا پر ایک ویڈیوتیزی کے ساتھ وائیرل ہورہا ہے ۔
مذکورہ ویڈیوسی بی این نیوز ڈاٹ کام کا بتایاجارہاہے جس میں یوایس سی ائی آر ایف کے پادری تھامس ریسی اینکر کے سوالا ت کا جواب دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ تشدد میں اضافہ ہوا ہے ۔
انہو ں نے مزیدبتایا کہ ان واقعات کی جانچ کے لئے تین مرتبہ ہندوستان کا ویزا مانگا گیا مگر حکومت ہند نے ویزا دینے سے انکار کردیا۔
پادری تھامس ریسی نے کہاکہ ہماری تشویش اقلیتوں بالخصوص عیسائیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو لے کر ہے۔
انہوں نے کہاکہ نہ صرف عیسائیوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے بلکہ گرجا گھروں پر بھی حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
انہو ں نے کہاکہ اس ضمن میں بارہا نمائندگی کے باوجود بھی حکومت ہمیں ویزادینے سے انکار کررہی ہے۔
تھامس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریند رمودی کو اس ضمن میں سنجیدگی کے ساتھ غور کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ مسٹر مودی کو نہ صرف بین الاقوامی برداری کیلئے انگریزی میں بلکہ مقامی لوگوں کے لئے ان کی زبان میں بھی یہ پیغام دینے کی ضرورت ہے کہ ہندوستان مذہبی روداری کے متعلق بین الاقوامی معاہدات پر عمل کاپابند عہد ہے۔
انہو ں نے کہاکہ اگر کوئی ہندو تبدیلی مذہب کرنا چاہتا ہے تو اس کو روکنے کا کسی کو حق نہیں ہے۔
اور ہندوستان نے بین الاقوامی معاہدات میں اس با ت کی تمانعت دی ہے کہ اس کے شہریوں کو مکمل طور پر مذہبی آزادی فراہم کی جائے گی ۔
تھامس نے اپنے اس انٹریو میں کہاکہ مگر ہندوستان میں ایسا نہیں ہورہا ہے ۔
تبدیلی مذہب کرنے والے ہندوؤں کو نہ صرف روکنے کاکام کیاجارہا ہے بلکہ اگر وہ رکنے سے انکار کرتے ہیں تو ان پر قاتلانہ حملہ کئے جارہے ہیں۔
پوچھنے پر کہ اب انہیں ویزا دینے سے انکار کردیا گیا ہے تو یو ایس سی آئی آر ایف کااگلا قدم کیاہوگا۔
اس کے جواب میں پاردی تھامس نے کہاکہ ہم این جی اوز‘ نیوز پیپر‘ ہمارے اپنے لوگوں ‘ مذہبی رہنماؤں سے رابطہ قائم کرتے ہوئے جانکاری اکٹھا کریں گے اور اس کے متعلق سنجیدگی کے ساتھ کام کرتے ہوئے عیسائی اقلیت پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف ہندوستان سے نمائندگی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ یہ ویڈیو پانچ ماہ پرانا ہے جو فبروری کے مہینے میں منظر عام پر آیاتھا جس میں دعوی کیاجارہا ہے کہ امریکہ نے نریندر مودی کو عیسائیوں پر ہونے حملوں کے خلاف انتباہ دیا ہے