اقلیتوں میں مودی کیخلاف بدگمانی کا ازالہ

۔2 سال میں فلاحی اسکیمات پر عمل آوری :نجمہ ہپت اللہ
نئی دہلی 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر نجمہ ہپت اللہ نے آج یہ ادعا کیا ہے کہ وزارت اقلیتی اُمور گزشتہ 2 سال کے دوران مختلف فلاحی اسکیمات شروع کرتے ہوئے یہ غلط فہمی دور کرنے میں کامیاب ہوئی ہے کہ نریندر مودی حکومت اقلیت مخالف ہے۔ انھوں نے بتایا کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل عوام میں یہ احساس خوف پیدا کیا گیا کہ نریندر مودی اقتدار میں آئیں گے تو وزارت اقلیتی بہبود کو تحلیل کردیا جائے گا۔ اور اس کے بجٹ میں بھی کٹوتی کردی جائے گی۔ ان حالات میں وزارتی ذمہ داری قبول کرنا میرے لئے ایک چیلنج تھا لیکن میں نے یہ چیلنج قبول کرتے ہوئے حالات کو تبدیل کردیئے۔ گزشتہ 2 سال میں وزارت اقلیتی بہبود کی کارکردگی اور کامیابیوں پر وگیان بھون میں ایک تصویری نمائش کی افتتاحی تقریب سے مخاطب کرتے ہوئے نجمہ ہپت اللہ نے کہاکہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لئے فنی اسکیمات، ہماری منزل، سیکھو اور کماؤ، استاد اور ہماری دھرور شروع کی گئی ہے اور اس خصوص میں ریاستوں کے لئے مزید 10 فیصد فنڈس مختص کئے گئے۔ انھوں نے بتایا کہ تعلیمی مدارس کے لئے ایک نیا پراجکٹ نئی منزل شروع کیا گیا جس میں ہزارہا بچے تربیت حاصل کرکے روزگار سے وابستہ ہوگئے ہیں اور ذاتی کاروبار شروع کرنے کے لئے قرضے بھی فراہم کئے جارہے ہیں۔ مرکزی وزیر نے بتایا کہ عالمی بینک نے بھی اقلیتوں کی ترقی کی اہمیت کو تسلیم کرلیا ہے اور مذکورہ پراجکٹ کے لئے قرض فراہم کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔