نئی دہلی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے منگل کے روز دہلی ہائی کورٹ میں مرکز کے اس موقف کی مخالفت کی ہے جس میں مرکز نے نیشنل کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات( این سی ایم ای ائی) کی جانب سے یونیورسٹی کو مذہبی اقلیتی ادارہ کے احکامات جاری کئے تھے۔
او رمرکزکے تبدیل شدہ حلف نامہ ک مسترد کرنے کی درخواست کی‘ جامعہ نے اپنے جواب میں کہاکہ’’اس معاملے میں تحریری درخواست قانونی زمروں کی خلاف ورزی ہوگی ‘‘۔
اس میں کہاگیا ہے کہ مرکز کی جانب سے عدالت میں داخل کی گئی درخواست تاکہ حلف نامہ کو ریکارڈ پر لایاجائے اس کو مسترد کردیاجائے۔جے ایم ائی نے کہاکہ یونین آف انڈیا نے اگست2011میں ایک حلف نامہ داخل کیاتھاجس میں قبول کیاگیا ہے کہ این سی ایم ای ائی کے اعلامیہ کو قبول کرلیاگیا‘ جو تعلیمی ادارے اقلیتی قراردیاگیاتھا۔
درخواست میں کہاگیا ہے کہ ’’ اب مرکز اس حلف نامہ کو تبدیل کرنا چاہتا ہے مکمل طورپر مخالف ہے۔
سات سال کا وقفہ گذر جانے کے بعد اب حکومت ہند اپنے حلف نامہ کے عہد کے مطابق قبول کرنے کی درخواستیں پیش کررہے ہیں‘ تاکہ جامعہ کے اقلیتی موقف کو ختم کردیا جائے جو این سی ایم ای ائی نے دیا ہے‘‘۔