اسمبلی میں تصرف بل پر چیف منسٹر کا ردعمل
حکومت تلنگانہ کی کارکردگی بی جے پی زیراقتدار ریاستوں سے کہیں بہتر
زائداز 2.38 لاکھ ملازمین کی تنخواہیں بڑھ گئیں
کریم نگر کو لندن کی طرز پر ترقی دینے کے سی آر کا عہد
حیدرآباد 27 مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے اقلیتوں کیلئے مختص کردہ بجٹ میں 1000 کروڑ روپئے جاری کردینے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ اسمبلی میں اقلیتوں کے لئے جو 17 وعدے کئے گئے تھے ان کی عمل آوری کے لئے ایک دو دن میں احکامات جاری کردیئے جائیں گے۔ کریم نگر کو لندن کے طرز پر ترقی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ترقیات کے معاملے میں تلنگانہ سارے ملک میں سرفہرست ہے۔ آج اسمبلی میں تصرف بل پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر نے بی جے پی اور سی پی ایم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ بی جے پی زیراقتدار ریاستوں اور کمیونسٹوں نے جن ریاستوں پر حکمرانی کی ہے اس کا تلنگانہ سے تقابل کرتے ہوئے انھیں حقائق تسلیم کرنے اور ریاست کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لئے تعمیری و صحتمندانہ تجاویز پیش کرنے کا مشورہ دیا اور کہاکہ ہم بھکاری نہیں ہیں اور نہ ہی ہم کو مرکز کی بھیک چاہئے۔ تلنگانہ حکومت مرکز کو 50 ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ فنڈس فراہم کررہی ہے۔ بدلے میں مرکز سے صرف 24 ہزار کروڑ روپئے حاصل ہوئے ہیں۔ چیف منسٹر نے حکومت کو تلنگانہ ایمپلائیز فرینڈلی حکومت قرار دیتے ہوئے کہاکہ ملک میں سب سے زیادہ تنخواہیں فراہم کرنے والی تلنگانہ واحد ریاست ہے۔ بی جے پی کے زیرقیادت ریاستوں میں بھی ایمپلائز کو اتنی تنخواہیں نہیں دی جارہی ہیں جو تلنگانہ میں دی جارہی ہیں۔ 2014 ء میں ہوم گارڈس کو صرف 3 ہزار روپئے تنخواہ دی جاتی تھی جنھیں اب 20 ہزار روپئے دی جارہی ہے۔ حکومت سالانہ 1100 کروڑ روپئے کا اضافی مالی بوجھ برداشت کرتے ہوئے 2,38,068 ایمپلائیز کو زیادہ تنخواہیں فراہم کررہی ہیں۔ تلنگانہ حکومت پنشن اسکیم بحال کرنے کے بارے میں سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ انھوں نے کبھی بھی سارے دلتوں کو تین ایکر اراضی فراہم کرنے کا وعدہ نہیں کیا اور نہ ہی انتخابی منشور میں اس کا تذکرہ کیا گیا۔
جن دلتوں کے پاس ایک ایکر اراضی ہے تو انھیں مزید 2 ایکر دینے اور کسی کے پاس 2 ایکر اراضی ہے تو انھیں مزید ایک ایکر اراضی دینے کا وعدہ کیا تھا۔ وعدے کے مطابق 5 ہزار دلت خاندانوں میں 13 ہزار ایکر اراضی تقسیم کی گئی ہے۔ کے سی آر نے بتایا کہ وہ ہر حال میں کریم نگر کو لندن کے طرز پر ترقی دینے کے معاملے میں عہد کے پابند ہیں۔ لوئیز مانیر ڈیم کے نیچے 90 کیلو میٹر تک علاقے کو خوبصورت بنانے کے کاموں کا آغاز کیا جائے گا۔ ٹورازم پیاکیج کے تحت کریم نگر کو 500 کروڑ روپئے دیئے گئے۔ لندن کی تھمس ندی کے طرز پر لوئیر مانیر ڈیم کو خوبصورت بنایا جائے گا۔ دریائے گوداوری میں سال کے 365 دن پانی رکھنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہاکہ 2014 ء میں شمس آباد ایرپورٹ سے ہر دن صرف 256 ہوائی جہاز اُڑا کرتے تھے ٹیکس میں معمولی کمی سے آج روزانہ 506 ہوائی جہاز پرواز کررہے ہیں۔ ایر ٹریفک میں شہر حیدرآباد سارے ملک میں چوتھے مقام پر ہے۔ شمس آباد میں صرف ایک رن وے کام کررہا ہے۔ مزید ایک دن وے بن کر تیار ہے جس کا بہت جلد آغاز کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وہ مزید 2 رن وے کا سنگ بنیاد رکھ چکے ہیں۔ اگر 4 رن ویز تیار ہوگئے تو 70 ملین پاسنجرس کو کنٹرول کیا جائے گا۔ ساتھ ہی محبوب نگر، ورنگل، پداپلی، نظام آباد، عادل آباد اور کتہ گوڑز میں بھی ایر اسٹرپس تعمیر کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ سکندرآباد ریلوے اسٹیشن عوام کی آمد و رفت سے تنگ دامنی کا شکوہ کررہا ہے اس کا بوجھ کم کرنے چیرالہ پلی میں 10تا 15 پلیٹ فارمس کے ساتھ نیا ٹرمنل تعمیر کیا جائے گا۔ حکومت کی جانب سے دنیا میں سب سے بڑا 19 ہزار ایکر اراضی پر فارماسٹی اور فارما یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے جو آلودگی سے پاک ہوگی۔ امریکہ اور یوروپ میں جو ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے اُس سے بہتر ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔