نئی دہلی۔ اقتصادی مشیر ارویندر سبرامنیم نے نوٹ بندی اور جی ڈی پی کے اعداد وشمار میں گڑبڑ کا اشارہ دیاہے۔انہوں نے سوال اٹھایاتھا کہ پرانی نوٹ بند کرنے کا معیشت پر اتنا کم اثر پڑا ۔
اس کا مطلب ہے کہ یا تو جے ڈی پی کے صحیح انداز میں خلاصہ نہیں ہوا ہے یا پھر بھارت کی معیشت نہایت کمزور ہے۔ارویند نے ماضی کے اعداد وشمار پر تبازعات کے بیچ اس پر ماہرین کے ذریعہ غور خوص کی وکالت کی ہے۔
اوریندر کے مطابق کچھ پوشیدہ ضرور ہے‘جس کی وضاحت ناگزیر ہے۔
ارویندر سبرامنیم نے اپنی نئی کتاب میں مودی جیٹلی معیشت کو درپیش چیالنجوں کا موازانہ کیاہے۔اس کتاب میں نوٹ بندی پر شدید تنقید کی گئی ہے۔حالانکہ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اس معاملے میں ان صلح لی گئی ہے تو انہوں نے اس کاصاف جواب نہیں دیا ہے
۔ماہراقتصادیات کی اس بات کایہ کہتے ہوئے تنقید کی گئی تھی کہ حکومت کے ساتھ رہتے انہوں نے نو ٹ بندی پر کچھ نہیں بولا اور اب اپنی کتاب بیچنے کے لئے ایسا کررہے ہیں۔ ا س پر جواب دیتے ہوئے ارویندنے کہاکہ لوگ جو کہنا چاہتے ہیں کہیں۔
اپنی نئی کتاب کے ذریعہ وہ پہیلی بڑی پہیلی کے ذریعہ لوگوں کی توجہہ مر کوز کرارہے ہیں کہ86فیصد کرنسی بند ہوجاتی ہے تو معیشت پر اس کا کم اثر پڑتا ہے۔
ارویندر کی کتاب کے مطابق نوٹ بندی سے پہلے چھ ماہ میں اٹھ فیصد تک تناسب رہا جبکہ دوسرے تین ماہ میں یہ 6.8فیصد تک پہنچ گیا۔