افواہیں زہر گھولنے لگی تھیں‘ بگڑتے بگڑے حالات سنبھلے

جگت پوری۔عید کی چہل پہل سے کھریجا علاقے چمک رہاتھا۔بڑی مسجد کے باہر بھاری تعداد میں لوگ اکٹھاتھے۔

نماز کی ادائیگی کے بعد سبھی ایک دوسرے سے بغلگیر ہورہے تھے۔ اسی وقت گیتا کالونی سے آنے والے ایک کار نے لوگوں نے چیخیں نکال دیں۔

سی سی ٹی وی میں صاف دیکھائی دے رہا ہے کہ پبلک اورپولیس کے تعقب کرنے کی وجہہ سے کار سوار نے کار کی رفتار بڑھادی۔جگت پوری تھانے کے ایس ایچ او سنیل کمار تب موقع پر ٹیم کے ساتھ تھے۔

صبح8:30بجے ہوئے واقعہ کی خبر پھیلنے لگی۔کچھ لوگ دوبچوں کے مارے جانے کی بات کررہے تھے تو کچھ لوگ سترہ مصلیوں کے زخمی ہونے کی بات پر تبصرہ کررہے تھے۔

ماحول کافی گرم تھا۔ لوگوں نے چوراہا جام کردیا۔ڈی ٹی سی کی ایک اے سی بس کے شیشے توڑ دئے۔ ٹریفک روک دیا۔

کئی مرتبہ حالات بے قابو ہوتے دیکھائی دے رہے تھے اورسڑک پر افرتفری کا ماحول تھا۔

حالات پر قابو پانے کے لئے شاہاداری علاقے کے تمام ایس ایچ او اور نیم فوجی دستوں کو موقع پر طلب کرلیاگیاتھا۔

آخر کارڈی سی پی میگھنا یادو نے کمان سنبھالتے ہوئے لوگو کو سمجھانے کی کوشش کی۔

انہوں نے مسلم سماج کے معزز لوگوں کو پولیس اسٹیشن طلب کرتے ہوئے امن کو قائم رکھنے کی اپیل بھی کی۔

پولیس نے کار کے نمبر سے اس کے مالک کاپتہ لگالیا‘ جس نے بتایا کہ وہ کار فروخت کرچکا ہے۔پھر پولیس کی ایک ٹیم ڈرائیو ر کی تلاش میں بھیجی گئی