افغان بینک میں طالبان کا دھماکہ، 34 ہلاک

لشکرگاہ (افغانستان) ۔ 22 جون (سیاست ڈاٹ کام) کم از کم 34 افراد آج ہلاک ہوگئے جب افغانستان کے شہر لشکرگاہ کی ایک بینک کو طالبان نے کار بم کا نشانہ بنایا۔ مقدس ماہ رمضان کے دوران یہ تازہ ترین خونریز حملہ ہے جبکہ لوگ تنخواہیں حاصل کرنے کیلئے قطار میں کھڑے تھے۔ درجنوں دیگر افراد زخمی ہوگئے جنہیں عارضی اسٹریچرس پر ہاسپٹل پہنچایا گیا۔ یہ بم دھماکہ نیو کابل بینک میں کیا گیا جہاں دھماکہ کی شدت سے گاڑیاں الٹ گئیں اور وہ علاقہ جھلسی ہوئی نعشوں اور دیگر اشیاء کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا اور آسمان کثیف دھویں سے بھر گیا۔ طالبان نے ملک بھر میں اپنی جارحانہ مہم میں شدت پیدا کی ہے حالانکہ حکومت نے رمضان کے دوران جنگ بندی کی اپیلیں کی تھیں۔ ان حملوں کے پس منظر میں امریکہ کی اس ملک میں فوجی موجودگی کی مدت میں مزید توسیع یقینی دکھائی دیتی ہے۔ دھماکے کا سب سے زیادہ اثر عام شہریوں اور سرکاری ملازمین کی قطار پر پڑا جو بینک کے باہر اپنی باری کے انتظار میں کھڑے تھے کہ عید کی تعطیلات سے قبل اپنی تنخواہیں حاصل کرسکیں۔ صوبائی ح کومت نے ایک بیان میں کہا کہ آج کے بم دھماکہ میں کم از کم 34 افراد کی جان گئی اور 58 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ اس بینک پر 2014ء کے بعد سے یہ تیسرا حملہ ہوا جبکہ طالبان کا دعویٰ ہیکہ ان کا ٹارگٹ افغان سپاہی اور پولیس تھے جو تنخواہیں حاصل کرنے جارہے تھے۔