پلواماں میں37سی آر پی ایف جوانوں کی موت سے ملک بھر میں شدید غم او رغصہ ہے۔ اس دوران حملے میں ملوث مقامی کشمیری نوجوان کے متعلق اہم جانکاری موصول ہوئی ہے۔ بتایاجارہا ہے کہ وہ طالبان سے متاثرہوکر خودکش حملہ آور بناتھا۔
نئی دہلی۔ پلواماں حملے میں شامل مقامی خودکش حملہ آور عادل احمد ڈار افغانستان میں امریکہ کے خلاف طالبان کی مبینہ جیت سے متاثر تھا۔
بتایاجارہا ہے کہ پلواماں میں رہنے والا ڈار افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کے اعلان کے بعد طالبان کی جانب سے کئے گئے جیت کے دعوے سے متاثرہوکر خود کش حملہ آور بناتھا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق 20سالہ ڈار گیارہویں جماعت میں تھا جب پچھلے سال مارچ میں وہ اسکول چھوڑ کر دہشت گرد تنظیم جیش محمد میں شامل ہوگیا۔حملے والے مقام سے اس کا گھر دس کیلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
جیش کے دہشت گردوں نے اس کی کئی مہینوں تک ذہن سازی کی ۔ اس سے قبل وہ زمینی سطح پر کام کے طور پر پتھر بازی کے لئے اکسانے والے واقعات میں بھی شامل رہا۔اس بڑے دہشت گرد حملے کے کچھ منٹ بعد ہی ٹیلی گرام چیانل نے ڈار کی ذمہ دار قبول کرنے والے دو ویڈیو شیئر کردیا۔
ایک ویڈیو کشمیری میں سات منٹ لمبا ہے جبکہ دوسرا ویڈیو اُردو میں دس منٹ طویل ہے۔ مانا جارہا ہے کہ یہ ویڈیو حملے سے پہلے ہی جیش نے شوٹ کیاتھا۔
بعد میں جیش محمد کی طرف سے ذمہ داری قبول کرنے والے اس نوجوان کی پہچان عادل احمد ڈار عرف وقاس کمانڈو کی صورت میں ہوئی جو پلواماں کے گندی باغ کا رہنے والا تھا ۔ پولیس ذرائع نے بھی عادل کو ہی مشتبہ دہشت گرد حملہ آور ہونے کی توثیق کی ہے
۔ویڈیو میں چھوٹے بالوں میں دیکھائی دے رہے عادل کے پاس M4کاربائن او رپستول دیکھائی دیتی ہے۔ اس کے بائیں طرف ایک اے کے 47اسالٹ رائفل بھی رکھی دیکھائی دے رہی ہے۔
دائیں طرف ایک اسنائپر رائفل ہے جسکو راست کے وقت بھی استعمال کیاجاسکتا ہے۔دس گرانائیڈ او رمیگزینس بھی دیکھائی دے رہے ہیں۔ پیچھے جیش کا بیانر بھی دیکھائی دے رہا ہے ۔ ویڈیو میں عادل کہتا ہے کہ کشمیر کے لوگوں کے لئے یہ میرا آخری پیغام ہے۔