افریقی شہریوں پر حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت

کانگو شہری کی موت کے بعد افریقی ممالک میں برہمی، سفیروں کی طلبی ، وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے سشما سوراج کی بات چیت

نئی دہلی۔/29مئی، ( سیاست ڈاٹ کام ) افریقی شہریوں پر حملوں کے تازہ واقعات کے پیش نظر وزیر خارجہ سشما سوراج نے آج ان شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانے پر زور دیا اور انہوں نے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے فون پر بات چیت کی۔ بعد ازاں وزیر داخلہ نے دہلی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ حملہ آوروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کریں۔ ان افریقی شہریوں کے قیام والے علاقوں میں پولیس پٹرولنگ بڑھادی گئی ہے۔ سشما سوراج نے کہا کہ ان علاقوں میں جہاں افریقی شہری رہائش پذیر ہیں حملے کئے جارہے ہیں اور سنسنی پھیلائی جارہی ہے۔ انہوں نے مملکتی وزیر خارجہ جنرل ( ریٹائرڈ ) وی کے سنگھ اور وزارت خارجی اُمور میں سکریٹری امرسنہا سے کہا کہ وہ افریقی طلباء سے ملاقات کریںجنہوں نے منگل کے دن جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسی دوران پولیس عہدیداروں نے کہا کہ مہرہ ولی میں ان حملوں کے ذمہ دار افراد کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور یہ لوگ بہت جلد پولیس حراست میں ہوں گے۔ حملہ کا نشانہ بننے والوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں جن میں سے ایک کا تعلق یوگانڈااور دیگر کا تعلق جنوبی افریقہ سے ہے۔ دو نائجیریائی باشندوں نے جسمانی حملوں کی شکایت درج کرائی ہے

اور اپنی شکایت میں بتایا ہے کہ یہ حملے مجرمانہ مقاصد کے تحت کئے گئے ہیں۔ غیر معمولی اقدام کرتے ہوئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس ماہ کے اوائل میں ہلاک ہونے والے شہری کی نعش کو اس کے وطن بھیج دیا جائے ۔ اس افریقن شہری کی موت کے بعد افریقی افراد میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ان ملکوں کے سفیروں نے بھی احتجاج کیا ہے اور ہندوستانی سفیروں کو طلب کرکے اپنے احتجاج کو درج کروایا۔ انہوں نے دھمکی دی تھی کہ وہ گذشتہ ہفتہ حکومت ہند کی جانب سے منعقد کردہ یوم افریقی تقاریب کا بائیکاٹ کریں گے۔ افریقیوں پر حملوں کے تازہ واقعات کے پیش نظر وزارت خارجہ نے وزارت داخلہ سے بات کی ہے۔ اس کے علاوہ گورنر دہلی لیفٹننٹ جنرل نجیب جنگ سے بھی بات چیت کی گئی ہے جو راست طور پر دہلی پولیس کے انچارج بھی ہیں ، ان دونوں نے تیقن دیا ہے کہ حملہ آوروں کو بہت جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ سشما سوراج نے ٹوئٹر پر بیان جاری کیا اور کہا کہ میں نے شری راجناتھ سنگھ جی اور لیفٹننٹ گورنر دہلی سے اس سلسلہ میں بات کی ہے اور جنوبی دہلی میں افریقن شہریوں پر ہوئے حملوںکے بارے میں بتایا۔ ان دونوں نے تیقن دیا ہے کہ خاطیوں کو فوری گرفتار کیا جائے گا۔

ان علاقوں میں خوف پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جہاں افریقی شہری مقیم ہیں۔ سشما سوراج نے مزید لکھا ہے کہ میں نے جنرل وی کے سنگھ اور وزارت خارجہ سکریٹری امر سنہا سے کہا کہ وہ احتجاجی افریقی ارکان سے ملاقات کریں۔ امر سنہا نے ان حملوں کے بعد افریقی شہریوں سے رابطہ قائم کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے بھی دہلی پولیس کے سربراہ الوک کمار کو طلب کرکے اس طرح کے حملوں کی روک تھام کی ہدایت دی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک علحدہ بیان میں کہا کہ حکومت کی جانب سے کانگو کے شہری کے ارکان خاندان کی ہر ممکنہ مدد کی ہے جسے حملہ کرکے ہلاک کیا گیا تھا۔ جمعرات کے دن افریقی ملکوں کے سفیروں نے صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا جس پر حکومت ہند نے افریقی شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کا تیقن دیا۔ قومی دارالحکومت دہلی میں افریقیوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ کے بعد حیدرآباد میں 27سالہ نائیجریائی طالب علم پر حملہ کیا گیا تھا۔ اسی دوران پولیس نے بتایا کہ افریقی شہریوں پر حملوں کے واقعات کے سلسلہ میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ 3افراد زیر حراست ہیں۔
ڈی سی پی ساؤتھ ایشور سنگھ نے کہا کہ ہم نے جنوبی دہلی سے دو افراد کو گرفتار کیا اور دیگر 3کو حراست میں لے لیا ہے۔ حملوں کے واقعات میں اب تک کم از کم 6 افریقی شہری زخمی ہوئے ہیں۔