برکینا فاسو کے گاؤں بازولی میں لوگ نہ صرف اپنے گھر میں بنائے گئے چھوٹی چھوٹی تالابوں میں مگرمچھوں کی افزائش کرتے ہیں بلکہ ان کے ساتھ تیراکی کا بھی لطف لیتے ہیں۔
افریقہ۔حیوانات کی دنیا میں مگرمچھ کا شمار دنیاکے خطرناک جانوروں میں ہوتا ہے‘ مگر برکینا فاسوکے چھوٹے گاؤں میں اس خطرناک جانوروں کی بلا خوف و جھجھک سواری کرتے ہوئے بچوں کو دیکھنا ایک غیرمعمولی بات ہے۔
راجدھانی اوگاڈوگی سے تیس کیلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاؤں بازولی میں لوگ نہ صرف اپنے گھر میں بنائے گئے چھوٹی چھوٹی تالابوں میں مگرمچھوں کی افزائش کرتے ہیں بلکہ ان کے ساتھ تیراکی کا بھی لطف لیتے ہیں۔
پیری کابورا نے کہاکہ ’’ ہم کم عمر سے مگرمچھوں کے ساتھ کھیلتے آرہے ہیں‘ ان کے ساتھ تیراکی بھی کرتے ہیں
‘‘ ۔ کچھ ہی فاصلہ پر ایک مگرمچھ گاؤں والی کی جانب سے فراہم کردہ مرغ سے لطف اندوز ہورہاتھا۔انہو ں نے مزیدکہاکہ ’’ اب ہم ان کے ساتھ رہتے ہیں ان پر بیٹھتے ہیں۔
اگر آ پ میں ہمت ہے تو آپ بھی اس پر لیٹ سکتے ہیں۔ کوئی مزائقہ نہیں ‘ یہ رحم دل مگرمچھ ہیں‘‘۔ مقامی لوگوں کے مطابق مگرمچھ سے ان کا رشتہ صدیوں پرانا ہے ان کے اباواجداد نے اس کی بنیاد15ویں صدی میں ڈالی تھی۔گاؤں سنگین خشک سالی کاشکار ہوگئے تھے اس وقت ایک مگرمچھ نے عورتوں کی رہنمائی کرتے ہوئے پوشید ہ تالاب کی نشاندہی کی جس سے گاؤں کے لوگوں نے اپنی پیاس بجھائی۔
کابورا نے کہاکہ ’’ اس کے بعد گاؤں والوں نے ایک تقریب منعقد کرکے رہنمائی کرنے والی مگرمچھ کا شکریہ ادا کیا‘‘۔
ہرسال کوم لاکری کے نام سے تقریب منعقد کی جاتی ہے جس میں گاؤں کے لوگ جانوروں کی قربانی دیے کر بہتر صحت ‘ خوشحالی او ربہتر فصل کی دعائیں مانگتے ہیں۔
خوف کے بجائے مذکورہ مگرمچھوں کا بازولی کے ساتھ روحانی رشتہ مانا جاتا ہے۔
کابورا نے کہاکہ ’’ مگرمچھوں ہمارے آجداد کی نمائندگی کرتے ہیں اور اگر وہ مرجاتے ہیں انہیں انسانوں کی طرف دفن کیاجاتا ہے‘‘۔
انسان او رمگرمچھوں کے درمیان اس غیرمعمولی تعاون کی وجہہ سے یہاں پر سیاحوں کی آمد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
اپنی آمد کے موقع پر سیاح ایک مرغی خریدکر لکڑی سے باندھ دیتے ہیں اور تالاب کے قریب لے جاکر مگرمچھ کو دیکھاتے ہیں جس کو کھانے کے لئے جیسے ہی مگرمچھ تالاب کے باہر آتے ہیں تو سیاح ان کے ساتھ تصوئیر کشی کرتے ہیں