اعلی حضرت حج ہاوز کامعاملہ۔بی جے پی مقفل کرنے کے بعد انہدام کی تیاری کررہی ہے ‘ سماج وادی پارٹی لیڈر کا دعوی

غازی آباد۔سماج وادی پارٹی لیڈر نہر سنگھ نے چہارشنبہ کے روز دعوی کیا ہے کہ پچھلے سال اس وقت کے چیف منسٹر اکھیلیش یادوکے ہاتھوں افتتاح انجام پائے اعلی حضرت حج ہاوز کو مقفل کرنے کے بعد اترپردیش کی بی جے پی حکومت اسکو منہدم کرنے کی تیاری کررہی ہے۔

یادو جس نو نیشنل گرین ٹریبونل نے حج ہاوز کی تعمیر میں ماحولیات کے نکتہ نظر کو نذر انداز کرتے ہوئے تعمیر کے مبینہ الزامات کے پیش نظر جاری مقدمہ کی سنوائی میں پارٹی بننے ی منظوری دی ہے ‘ ان کا دعوی ہے کہ کیوں حکومت گرین کورٹ میں مقدمہ جانے سے پہلی اس پر موثر بحث کرانے میں ناکام رہی ہے۔کچھ نہیں اترپردیش کی ایس پی حکومت نے تمام محکموں سے منطوری کے بعد ہی حج ہاوزکی تعمیر کی اجازت دی ہے‘ انہوں نے کہاکہ ’’ مگر یوگی ادتیہ ناتھ حکومت نے عمارت کو مہندم کرنے کا فیصلہ کرلیا ے۔

وہی محکمہ جس نے منظوری دی تھی آج اترپردیش حکومت کے دباؤ میں کام کررہا ہے‘‘۔سی پی لیڈر نے ائی اے این ایس سے کہاکہ نہ تو حکومت اور نہ ہی غازی آباد مجالس مقامی اور نہ ہی ضلع انتظامیہ کے بشمول ارگیشن اور پی او ڈبلیونے اس تعمیر کے حلاف این جی ٹی میں درخواست پیش کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ’’ این جی ٹی صرف حکومت کے دباؤمیں بی جے پی کے سیاسی حربے کاشکا ر ہوئی ہے‘‘۔ تعمیر ات کے خلاف مقدمہ مہیش اہوجا ایک ہندو کارکن لڑرہے ہیں۔حج ہاوز افتتاح عمل میں آنے کے بعد اس وقت کے چیف منسٹر اکھیلیش یادو نے اٹھ ہزار حاجیو ں کو یہا ں سے روانہ کیاتھا۔

حج کو جانے سے قبل ریاست کے عازمین تین چار مرحلوں سے گذرنا پڑتاتھا اور انہیں دہلی کے مختلف محکموں سے رجوع ہونا بھی پڑتا تھا جس کو ختم کرنے کے لئے اترپردیش حکومت نے غازی آبا د میں ایک نئے حج ہاوز کی تعمیر کا فیصلہ کیاتھا۔

یہاں پر اس بات کاتذکرہ ضروری ہے کہ کانگریس قائدین نے اس سے قبل یہا ں پر احتجاجی دھرنا منظم کیاتھا ۔

احتجاجی دھرنے میں چار سو مظاہرین شامل تھے ‘ جنھیں گرفتار کرلیاگیا۔

احتجاج کے دوران پندرہ لوگ بھی زخمی ہوئے۔اس متنازع مسلئے پرمسلم مہاسبھانے یوگی ادتیہ ناتھ کو ایک لیٹر بھی لکھا ہے۔

لیٹر میں درخواست کی گئی ہے کہ اعلی حضرت حج ہاوز عمارت کو دوبارہ کھول دیاجائے۔