حیدرآباد:بی جے پی نے ہفتہ کے روز حکومت تلنگانہ کے بیان جس میں کہاگیا کہ 2007مکہ مسجد بم دھماکہ کیس کے ملزم سوامی اسیما انندکو ملی ضمانت کی منسوخی کے لئے وہ عدالت سے رجوع ہونے کی بات کی گئی ہے کہ سختی کے ساتھ مذمت کرتے ہوئے اس کو’’ عدالیہ اور قانونی سسٹم کی توہین ہوگی‘‘۔
پی ٹی ائی سے بات کرتے ہوئے پارٹی کے ترجمان کرشنا ساگر راؤ نے کہاکہ ’’ ریاستی وزیرداخلہ این نرسمہا ریڈی کے اسمبلی میں دئے گئے ایم ایل اے اکبر اویسی کے ضمانت کے متعلق سوال کے جواب میں دئے گئے بیان کی بی جے پی سختی کیساتھ مذمت اور نامنظور کرتی ہے‘‘۔
انہوں نے کہاکہ ’’ بی جے پی اس کو عدالیہ اور ہندوستان کے قانونی نظام کی توہین سمجھتی ہے‘ جس کے ذریعہ ایک زیر تحویل کو جمہوری حقوق کے تحت ضمانت دی گئی ہے۔ ہندوستان کا دستور اور قانونی نظام زیر تحویل کو قانونی حقوق کے طور پر ضمانت فراہم کی گئی ہے‘‘۔
راؤ کے مطابق ہندوستان کے قانونی ڈھانچے اور زیر تحویل کے حقوق کے متعلق بنیادی معلومات کی کمی کے سبب ریڈی نے’’ عجلت میں ایسا بھروسہ دلایا ہے جس کی تکمیل ممکن نہیں ہے‘‘۔
راؤ نے کہاکہ دستوری عہدے پر فائز افراد کی جانب سے اس قسم کا بیان مذہبی منافرت کی بنیاد پر دیاگیا بیان سمجھا جائے گا۔چوتھے میٹروپولٹین مجسٹریٹ نے اسیما آنند اور بھارت مولن لال رتیشوار عرف بھارت بھائی کیس کے ساتھی ملزم کی جمعرات کے روز ضمانت منظور کی تھی۔
وقفہ صفر کے دوران اویسی نے مطالبہ کیا تھا جس کے جواب میں ریڈی نے کہاکہ ’’اکبر اویسی کاسوال درست ہے۔ یقیناًہم اس میں تحقیقات کروائیں گے اسے( اسیما آنند ) کو ضمانت کس طرح ملی۔ ضمانت کو منسوخ کرنے کے لئے ہم ہر ممکن کوشش کریں گے ۔
ہم انصاف کو یقینی بنانے کاکام کریں گے‘‘۔سال2010نومبر 19کو ہری دوار سے مئی18سال2007 مکہ مسجد بم دھماکہ جس میں نو لوگ ہلاک ہوگئے تھے کے الزام میں گرفتار کیاگیا تھا۔ اسی سال سوامی اسیما انند اور دیگر چھ کو سال2007اجمیر بم دھماکہ کے الزام میں جئے پور عدالت نے بری کردیا۔
آسیما نند کو جئے پور سے لاکر حیدرآباد کی جیل میں بندکردیاگیا تھا۔