اسلام آباد:پاکستان کی قومی اسمبلی نے چہارشنبہ کے روز اسکولی طلبہ کے لئے لازمی قرآنی تعلیم کے بل کو منظوری دیدی ہے جس کے مطابق اب دسویں تا بارہویں جماعت میں تعلیم حاصل کررہے مسلم طلبہ کو قرآنی تعلیمات کی فراہمی بھی لازمی ہوجائے گی ‘ اس اقدام کا مقصد طلبہ کی مذہبی سمیناروں سے بڑھتی دوری کو ختم کرنا ہے۔
مملکتی وزیر برائے ثقافتی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت بلیغ الرحمن نے’ لازمت قرانی تعلیم بل2017‘ کو اسمبلی میں پیش کیا۔مجوزہ بل کے مطابق اول پنجم جماعت کے طلبہ کو عربی پڑھائے جائیں گے جبکہ چھٹویں تا بارہویں جماعت کو اُرد و ترجمہ کے ساتھ عربی کا درس دیاجائے گا۔
مذکورہ وزیرنے کہاکہ مجوزہ قانون صرف مسلم طلبہ کے لئے لازمی ہے۔اس بل کو قانون بنانے کے لئے صدر مامون حسین کی دستخط ضروری ہے۔بل کے مطابق ’’ یہ بے رہروی اور غیر اسلامی طریقہ کار کو ختم کرنے کے مقصد سے متعارف کروایاگیا ہے‘‘۔
یہ بل ملک کے تمام تعلیمی اداروں میں لاگو کیاجائے گا مگر تمام مسلم طلبہ کے لئے لازمی ہوگا۔
صوبے میں قرآنی تعلیمات کے لئے علیحدہ قانون بھی بنیا جاسکتا ہے۔اسلام پاکستان کا ریاستی مذہب ہے اور حکومت یہاں کی عوام کو اسلامی تعلیما ت فراہم کرنے کی پابند بھی ہے۔