سیاسی بغاوت میں ٹرنبل معزول، جانشین کی حیثیت سے وفادار کا تقرر
ملبورن ۔ 24 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اسکاٹ موریسن لبرل پارٹی کی قیادت کے مقابلہ میں جیت کے ساتھ آسٹریلیا کے نئے وزیراعظم بن گئے جس کے ساتھ ان کے پیشرو مالکم ٹرنبل کے خلاف ہوئی سیاسی بغاوت کے بعد پیدا شدہ سیاسی افراتفری بھی ختم ہوگئی۔ 50 سالہ موریسن اس ملک کے وزیرخزانہ کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے۔ انہوں نے قیادت کیلئے منعقدہ خفیہ رائے دہی میں سابق وزیرداخلہ پیٹر ڈیوٹن کو 40 تا 45 ووٹوں سے شکست دیدی۔ ٹرنبل کی قیادت کو اس ہفتہ دوسری مرتبہ چیلنج کیا گیا تھا جبکہ خود ٹرنبل نے بھی 2015ء میں اپنی پارٹی کی قیادت کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے وزارت عظمیٰ پر قبضہ کیا تھا۔ اس طرح موریسن 10 سال کے دوران اس ملک کے چھٹویں وزیراعظم بن گئے ہیں۔ ٹرنبل اپنی لبرل پارٹی کے قانون سازوں کی اکثریت کی طرف سے خفیہ بیلٹ کے ذریعہ نئے لیڈر کے انتخاب کے مطالبہ کی درخواست موصول ہونے کے بعد وزیراعظم کے عہدہ سے استعفیٰ دیدیا۔ توقع ہیکہ آنے والے مہینوں میں منعقد شدنی عام انتخابات میں موریسن ہی اپنی قدامت پسند پارٹی کی قیادت کریں گے۔ یہ پارٹی لبرل پارٹی بھی کہلائی جاتی ہے۔ گورنر جنرل پیٹرو کاسگرو نے موریسن کو اس ملک کے 30 ویں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف دلایا۔