ایٹاوا( یوپی)۔سرکاری اسپتال میں ڈاکٹروں کی جانب سے مدد سے انکار کے بعد ایک مزدور پیشہ شخص اپنے 15سال کے بیٹے کی نعش کو کاندھے پر اٹھاکر
لے جانے کے لئے مجبور ہوگیا۔جس کے بعد اڈیشہ کے اس واقعہ کی یاد تازہ ہوگئی جس میں پچھلے سال ڈانا ماجہا نے اپنی متوفی بیوی کی نعش اسپتال کی جانب سے مبینہ طور پر مدد سے انکار کے بعد کاندھوں پر لاد کر لے گئے تھے۔
مذکورہ ویڈیو جو سوشیل اور الکٹرانک میڈیا پر وائیر ل ہوا ہے میں 45سال کی عمر کے شخص ادوئے ویر نے مبینہ طور ایٹاوا سرکاری اسپتال کے ڈاکٹرس کی جانب سے بچے کا علاج نہ کرنے پر دواخانے سے واپس لے کر چلے گئے۔ روتے بلکتے ادوئے ویر نے رپورٹرس سے کہاکہ’’ میرے بیٹے کے صرف پیر وں میں درد تھا۔ ڈاکٹر س نے صرف چند منٹ دئے اور میرے بیٹے کو دیکھ کر یہ کہتے ہوئے چلے گئے اس میں اب کوئی جان نہیں ہے‘‘۔
اس نے الزام عائد کیا کہ ڈاکٹرس نے انہیں ایمبولنس سروس بھی مہیا نہیں کی ‘ جو مفت میں فراہم کی جاتی ہے۔چیف میڈیکل افیسر ایٹاوا ڈاکٹرراجیو یادو نے کہاکہ’’ مذکورہ لڑکے کو مردہ حالت میں دواخانہ لیاگیا تھا۔
میں نے ڈاکٹرس ے کہاوہ ایک بس حادثے کے مریضوں کے علاج میں کافی مصروف تھے اسی وجہہ سے وہ اودئے ویر کو ٹرانسپورٹ کی فراہمی نہیں کراسکے۔ ضروری کاروائی کی جائے گی۔ یقیناًیہ ہمارے اسپتال کے وقار کی بات ہے اور قصور ہمارا ہے‘‘۔
#WATCH Etawah: Man carries body of his son on shoulders after a govt hospital allegedly denies to provide ambulance or hearse pic.twitter.com/gXB0CZULee
— ANI UP (@ANINewsUP) May 2, 2017