بھوپال:انڈین ایکسپریس کی خبرکے مطابق آسام کے ایک ٹیچر جس نے سوشیل میڈیاپر نابالغ اسٹوڈنٹس کے ساتھ قابل اعتراض تصوئیریں پوسٹ کی تھی کو آج پولیس نے حراست میں لے لیاہے۔مذکورہ ٹیچر کی شناخت فیض الدین لشکر کی حیثیت سے کی گئی ہے جو آسام کے ضلع ہیلاکانڈہ کے کاٹلی چیرہ ٹاؤن میں واقعہ ماڈل ہائی اسکول کا درس دیتا ہے اور اس نے کلاس روم کے اندر بابالغ طلبہ کے ساتھ قابلِ اعتراض حرکتیں کرتے ہوئے تصوئیریں لی تھی۔
ضلع کے پولیس سپریڈنٹ پرنب جیوتی گوسوامی نے بھی اس بات کی وضاحت کی ہے کہ ٹیچر کو پی او سی ایس او کے سیکشن 8کے علاوہ ائی پی سی کی دفعہ192اور ائی ٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیاگیا ہے۔ مذکورہ قابل اعتراض تصوئیریں اٹھ تا دس ماہ قبل لی گئی تھی مگر یہ وائیرل ہونے کے بعد سوشیل میڈیاپر موضوع بحث بن گئی۔
ایس پی گوسوامی نے انڈین ایکسپریس سے کہاکہ ’’ مذکورہ شخص اپنے اس بے ہود عمل کا اعتراف کرچکا ہے ‘ اور اس نے کہاکہ دوسری جماعت کی لڑکی سے اس نے کہاتھا کہ مختلف زاویوں سے متاثرہ لڑکی کے ساتھ تصوئیریں نکالیں۔فیض الدین لشکر نے اس کابات کو بھی قبول کیاہے کہ اس نے ایک لڑکی کو شادی کی تجویز بھی پیش کی تھی جب اس کے گھر والوں نے دوسرے لڑکے کے ساتھ اس کی شادی مقرر کی۔
اس کی وجہہ سے وہ ان تصویروں کو مذکورہ لڑکی کی شادی کو متاثر کرنے کی غرض سے دولھے کے گھر والوں کے پاس بھیجا ‘ مگر دوسرے فریق نے اس کی مرضی کے مطابق کوئی کام نہیں کیا‘‘