اسلام رحمت کا پیغام دیتا ہے زحمت کا نہیں۔پاکستانی فلم خدا کے لئے میں نصیر الدین شاہ کی مایہ ناز اداکاری۔ ویڈیو

بالی ووڈ کے ممتاز اداکار نصیر الدین شاہ کی اداکاری پر مشتمل سال2007میں بنی پاکستانی ’فلم خدا کے لئے ‘کا ایک سین ان دنوں سوشیل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائیر ل ہورہا ہے ۔ مذکورہ وائیر ل ویڈیو میں نصیر الدین شاہ عدالت کے کٹہرے میں کھڑے ہوکراسلامی شدت پسندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے دیکھائی دیتے ہیں۔

نصیر الدین شاہ اس فلم کے سین میں کہتے ہوئے دیکھائی دیتے ہیں کہ’’ لباس کا تعلق معاشرت سے ہے مذہب سے بلکل نہیں ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک ایسادین ساری کائنات اور تمام زمانوں کے لئے اتاراگیا ہے وہ ایک لباس کے لئے ایک خاص یونیفارم پر اسرار کرے۔

اور ہم اتنے معصوم کہ الاسکا کے برفیلے میدان یا نیوزلینڈ کی منجمد پہاڑوں میں بھی اگر کوئی اسلام قبول کرے تو ہم سے کہیں گے کہ اسلام کی تعلیمات تو ہوتی رہیں گی پہلے تم شلوار پہنو اور وہ بھی ٹخنوں سے اوپر رکھواوریہی رویہ ہمار داڑھی کے سلسلہ میں بھی ہے‘‘۔

فلم کے سین میں جب نصیر الدین شاہ سے پوچھا جاتا ہے کہ مولانا آپ نے بھی تودراڑھی اتنے لمبی رکھی ہوئے ہے تو وہ جوا ب دیتے ہیں ’’ الحمد اللہ مگر اپنی مرضی سے رکھی ہے دین نے فرض نہیں مجھ پر‘ دین میں داڑھی ہے ‘ داڑھی میں دین نہیں ہے۔ فورا عدالت کے احاطے میں بیٹھا ایک شخص اٹھ کر کہتا ہے یہ سنت موکدہ ہے اور جو عاشق رسول ہوتے ہیں وہی داڑھی رکھتے ہیں‘ جس کے جواب میں شاہ کہتے ہیں ’’بلکل درست فرمایا آپ نے لیکن داڑھی عشق کا آغاز نہیں ہے بلکہ انتہا ہے بیٹے‘ عشق جب انتہا کو چھوجاتا ہے تو عاشق کا دل بھی کہتا ہے کہ وہ اپنے معشوق کے ہر عمل کو اپنالے۔ کہیں ہم غلطی تو نہیں کررہے ہیں عاشق کا پہلا قدم ‘ عشق کی آخری سیڑھی پر رکھوا رہے ہیں۔

کیاوجہہ ہے بیٹے اتنی لمبی لمبی داڑھی رکھنے والے‘ تین تین چار چار حج کرنے والے لوگ اسمگلنگ کرتے ہیںیا جھو ٹ بولتے عام نظر آتے ہیں۔کیونکہ مجھ جیسے ناسمجھ عالم لوگ سارازور داڑھی رکھنے اور شلوار پہننے پر ہی دیتے ہیں۔ کہیں ہم غلطی سے عاشق رسولؐ کے بجائے عاشق ابوجہل تو پیدا نہیں کررہے ہیں کیونکہ داڑھی تو ابوجہل کی بھی تھی اور لباس بھی وہی استعمال کرتا تھا جو رسول اللہ ؐ زیب تن کرتے تھ‘ ترتیب الٹی ہے بیٹے۔پہلے ظاہر نہیں پہلے باطن کو ٹھیک کرو۔

اندر آ گ لگاؤ‘ باہر خود بخود ائے گی۔ورنہ یہی ہوگا لوگ حرام کی کمائی جیب میں ڈالکر حلال گوشت کی دوکان ڈھونتے پھر رہے ہونگے۔اسلام یا میوزک‘ اسلام یا پتلون میں سے یا نکال دو۔ یہ مت بھولواس ملک میں اسلام کی سب سے زیادہ خدمت دو ایسے آدمیوں نے کی ہے جن کے داڑھی بھی نہیں تھی اور جو کورٹ پتلون پہنا کرتے تھے محمدعلی جناح اور علامہ اقبال۔ آج تم بڑے فخر کے ساتھ ان دونوں کے نام کے ساتھ رحمتہ اللہ علیہ لکھتے ہو۔