ایک معروف امریکی اکیڈیمک کی جانب سے کئے گئے سروے کے مطابق ائیرلینڈ میں اسلامی اقدار برائے موقع اور انصاف کا بڑے پیمانے پر احترام کیاجاتا ہے۔
جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے معروف اکیڈیمک کا کہنا ہے کہ اسلامی مملک جہاں پر سیاست‘ تجارت‘ قانون اور معاشرتی نظام میں اپنے عقائد کے مطابق اقدار کو نافذ کرنے میں پوری طرح ناکامی دیکھائی دیتی ہے وہیں مغربی معاشرے میں قرآنی تعلیمات کو بہتر انداز میں پیش کیاجارہا ہے۔
سماجی اقدار او ر اقتصادی کامیابیاں حاصل کرنے والے دنیا کے208ممالک اور ٹریٹوریز کا جب احاطہ کیاگیا تو ائیرلینڈ‘ لگزومبرگ اور نیوزلینڈ اس میں سرفہرست ہیں جبکہ برطانیہ بھی پہلے دس ممالک میں شامل ہے۔پہلی مسلم اکثریتی ملک ملیشیاء اس فہرست میں33ویں مقام پر ہے وہیں دنیا کے پچاس ایسے ممالک میں 48ویں مقام پر کویت ہے۔
ایران میں پیدا ہوئے جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں انٹرنیشنل بزنس اور عالمی امور کے پروفیسر حسین عسکری کہتے ہیں کہ مسلم ممالک مذہبی کو مملک پر کنٹرول کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ’’ہمیں اس بات کو تسلیم کرنا چاہئے کہ بہت سارے ممالک جو خود کو اسلامی کہتے ہیں وہ بدعنوان اور غیر ترقی یافتہ ہیں اور یہ وہ حقیقت میں’’اسلامی‘‘ نہیں ہیں چاہئے کسی بھی پس منظر میں ان کاجائزہ لیں‘‘۔
انہوں نے مزید کہاکہ ’’ معاشی اسلامی ممالک کا شروعات میں ہی اگر جائزہ اور کس طرح اسلامی معاشی تعلیم کے اثر میں پالیسیوں اور کامیابیوں کو دیکھیں تو سب سے قریب ائیرلینڈ ائیرلینڈ‘ لگزومبرگ ‘نیوزلینڈ ‘ یوکے ‘ ڈنمارک ‘ سنگا پور‘ فن لینڈ‘ ناروے اور بلجیم دس بڑے ممالک کی فہرست میں شامل ہیں‘‘۔
انہوں نے مزیدکہاکہ’’ نیوز ی لینڈ‘ لگزومبرگ‘ ائیرلینڈ‘ ائیس لینڈ‘ فن لینڈ‘ ڈنمارک‘ کینڈا‘ دی یوکے‘ آسٹریلیا اور ندر لینڈس اور پھر دوبارہ ملیشیا38ویں او رکویت 48ویں مقام پر پچاس مسلم ممالک کی فہرست میں شامل ہیں‘‘