اسرائیل کو مادرِ وطن پر ’حق‘ حاصل : محمد بن سلمان

فلسطینیوں کی بھی پوری آزادی کے ساتھ زندگی یقینی بنانا ضروری
واشنگٹن ۔ 3 اپریل ۔( سیاست ڈاٹ کام ) سعودی عرب کے ولیعہد اور عملاً فرمانروا محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے مادرِ وطن پر ’’حق ‘‘ حاصل ہے ، جو سعودی سلطنت کے معلنہ موقف میں نمایاں تبدیلی ہے۔ سعودی عرب اور اسرائیل کے ہنوز کوئی باقاعدہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں ، لیکن حالیہ برسوں میں پردے کے پیچھے اُن کے روابط میں نمایاں بہتری نوٹ کی گئی ہے ۔ دونوں ممالک ایران کو اپنے لئے سب سے بڑا بیرونی خطرہ باور کرتے ہیں اور امریکہ کو اپنا کلیدی حلیف ، نیز دونوں ہی مسلح اسلام پسند عناصر سے خائف رہتے ہیں ۔ فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کاجھگڑا طویل مدت سے خطہ میں مصالحتی کوششوں میں بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے ۔ تاہم ریاض ہنوز فلسطینی اقتدار اعلیٰ کی حمایت کرتا ہے ۔ لیکن اب ولیعہد محمد بن سلمان امریکی نیوز میگزین ’دی اٹلانٹک‘ کے ایڈیٹر انچیف سے بات چیت میں ایسا ظاہر ہوا کہ فلسطینیوں کے حریف کے دعوؤں کے تعلق سے بھی کچھ نرم موقف رکھتے ہیں ۔ ولیعہد سے جیفری گولڈ برگ نے سوال کیا کہ آیا یہودی لوگوں کو اپنے آبائی مادرِ وطن کے کم از کم کچھ حصے پر مملکت قائم کرنے کا حق ہے یا نہیں ؟ سعودی ولیعہد جو تین ہفتے کے امریکی دورہ پر ہیں ، انھوں نے جواب دیا : ’’میرا ماننا ہے کہ ہر برادری چاہے کہیں بھی ہو اُسے اپنی سرزمین پر پُرامن طورپر جینے کا حق ہے۔ میرا یہ بھی ماننا ہے کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کو اپنے اپنے خطوں میں تمام تر آزادی کے ساتھ رہنے کا حق حاصل ہے۔ لیکن ہمیں کوئی امن معاہدہ یقینی بنانا ہوگا تاکہ خطہ میں استحکام پیدا ہوا اور ہر کوئی معمول کے باہمی تعلقات استوار کرتے ہوئے امن کے ساتھ زندگی گذارے ۔‘‘