نئی دہلی۔ وزیر مالیہ ارون جیٹلی نے راہول کے کم سے کم آمدنی پلان کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیر سنجیدہ قراردیا ‘ انہو ں نے کہاکہ انہو ں نے کبھی بھی اپنے انتخابی وعدوں کو پورا نہیں کیاہے۔انہوں نے کہاکہ’’ بناء کسی وسائل کے پارٹی کے بڑے بڑے نعرے ہوتے ہیں۔ ان کی تاریخ ہے اس طرح کے بے تکے اعلانات کی۔
کرناٹک میں اب تک 2600کروڑ ( کسانوں کے قرض پر لگائے ہیں) ‘ مدھیہ پردیش میں تین ہزارکروڑ او رپنچاب میں 5,500کروڑ صرف دوسال میں خرچ کئے ہیں۔ کسان اب بھی منتظر ہیں‘‘۔
بعدازاں جیٹلی نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ کانگریس سے اس کے منصوبہ کے متعلق استفسار کیا کہ جس کے متعلق اپوزیشن کا دعوی ہے اس کا زائد قرض کے بوجھ کا اثر نہیں پڑے گا۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس کے کساانوں کا قرض معافی 2008سے پورا نہیں ہوا ہے اور غلط ہاتھوں میں چلاگیا ہے اور بڑے وعدوں کے ذریعہ ووٹرس کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے سوالیہ انداز میں کہاکہ’’ عام طور پر کانگرسی اورخاص طور سے مذکورہ گاندھی خاندان نے اب ’غریبی ہٹاؤ‘ کا نعرہ لگارہی ہے ‘ جبکہ اس دودور کے دو ۔ تین تہائی وقت میں ان کی ہی حکمرانی رہی ہے۔
اس دورمیں بھی وہ غربت کو ہٹانے میں ناکام رہے ‘ کیوں ہندوستان ان پر بھروسہ کرے گا؟‘‘۔جیٹلی نے کہاکہ ’’ اگر کانگریس پارٹی کا اعلان پورا بھی ہوتا ہے تو اس کا حساب72,000پانچ خاندانوں کے لئے کام کرے گا ‘جو3.6لاکھ کروڑ ہوگا‘ جو مووجودہ حکومت سے دو۔ تین تہائی کم ہے‘‘۔
انہوں نے کہاکہ ’’ انہیں(کانگریس) کو غریبوں کے لئے3.6لاکھ کروڑ دینے سے حمایت ملے گی؟ ہم پہلے سے ہی اس سے دیڑھ گنا زیادہ ادا کررہے ہیں‘‘۔
کانگریس کے72,000کے برخلاف حکومت کی مختلف اسکیمات کے تحت 1.06لاکھ بیس فیصد غریب خاندان کو مل رہے ہیں۔جٹیلی نے مودی حکومت کی مختلف اسکیمات کے تحت زائد پانچ لاکھ کروڑ خرچ کرنے کا بھی دعوی پیش کیا اور کہاکہ غریبوں کو یہ پیسے ادا کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس سے زیادہ کسی بھی سیاسی پارٹی نے ملک کو نہیں لوٹا۔