اردودانی‘ اردو انشاء امتحانات کا حیدرآباد ‘ تلنگانہ و پڑوسی ریاستوں میں انعقاد

معمر مرد و خواتین اور غیر مسلم طلبا و طالبات کی جو ش و خروش کے ساتھ شرکت ۔ جناب زاہد علی خاں و دیگر نے مشاہدہ کیا ۔ دانشوروں نے ادارہ سیاست کی ستائش کی

حیدرآباد۔ 28؍ جنوری(سیاست نیوز) عابد علی خان ایجوکیشنل ٹرسٹ کے زیر اہتمام اردودانی‘ اردو انشاء کے امتحانات کا حیدرآباد کے مختلف مقامات کے علاوہ تلنگانہ ‘ مہاراشٹرا ‘ آندھرا ‘ کرناٹک کے مختلف مراکز میں آج انتہائی کامیابی کے ساتھ انعقاد عمل میں آیا جس میں لڑکے‘ لڑکیوں ‘ مرد و خواتین ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی جس میں غیر مسلم امیدوار بھی شامل ہیں ۔ دفتر سیاست کے محبوب حسین جگر ہال کے امتحانی مراکز کا جناب زاہد علی خان ایڈیٹر سیاست ‘ پروفیسر محمد انورالدین ‘ سابق صدر شعبہ اردو یونیورسٹی آف حیدرآباد افتخار حسین ‘ فیض عام ٹرسٹ ‘ سید سلیم ایڈوکیٹ ‘ شیخ فہیم اللہ ایڈوکیٹ محمد اسماعیل خان لیکچرر نظام کالج نے معائنہ کرتے ہوئے اپنے تاثرات میں بتایا کہ طلباء میں اردو امتحانات لکھنے سے ان کے شوق کا اندازہ ہو رہا ہے ۔ اس مرکز پر غیر مسلم افراد میں ڈاکٹر پی وی چناراؤ (عثمانیہ یونیورسٹی اسکالر ) ڈاکٹر کرندھا مولو رپورٹر منا تلنگانہ (تلگو) بی ہنمنت راؤ ریسرچ اسکالر ‘ جی اشوک ریسرچ اسکالر ‘ جی سرینواس ریسرچ اسکالر اردوانی کا امتحان لکھ رہے تھے ۔ ان غیر اردوداں افراد نے اردو سیکھنے سے اپنے لگاؤ اور اردو کی شیرنی سے بیجد متاثر ہونے کا اظہار کیا ۔ اس مرکزپر ننھے بچوں کے ساتھ معمر خواتین نے بھی امتحان لکھا ۔ دوسرے مراکز میں ڈان ہائی اسکول دیوان دیوڑھی اور ڈان ہائی اسکول ملک پیٹ کے امتحانی مراکز پر طلبا نے ے جوش و خروش سے امتحان دیا اس مرکز کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ جناب رضی الرحمن مرحوم کے ہونہار فرزند جناب فضل الرحمن خرم کے زیر نگرانی چلتا ہے جس میں اردو کی دلچسپی مہارت کو ظاہر کر رہی تھی ۔ طلبہ خوش خط لکھ رہے تھے ۔ محبوبیہ اسلامی اسکول (دبیرپورہ) کے امتحانی مرکز میں تقریباً 300 طلباء طالبات نے شرکت کی ۔ اس مرکز میں ایک دس سالہ غیر مسلم لڑکی شالینا نے اردو کو اپنی ذاتی شوق سے سیکھنے شرکت کا اظہار کیا ۔ کیمسٹری کی پی ایچ ڈی کی اسکالر خیر النسا امرین نے بھی ارد و سیکھنے یہ امتحان دیا ۔ مدرسہ دینیہ رحمانیہ دبیرپورہ ‘ مرکز کے نگران مسٹر ذیشان تھے ۔ اس مرکز پر معصوم لڑکیوں کی بڑی تعداد نے امتحان دیا ۔

مدرسہ بنت حرم مکہ مسجد اور مدرسہ الرزاقیہ کے مراکز پر سیدہ زینب کے زیر نگرانی امتحان منعقد ہوا ۔ اس مرکز پر 49 امیدواروں نے شرکت کی جن میں 3 سال کی کمسن طالبہ کے ساتھ 85 سال کے معمر حضرات نے امتحان لکھا ۔ اردو سے ناواقف ثنا بیگم بینک عہدیدار نے اردو سے واقفیت کیلئے امتحان میں شرکت کی ۔ مدرسہ الرزاقیہ کے نگران کار سیدہ ثانیہ بیگم بڑی عمدگی سے امتحان تحریر کیا ۔ ڈاکٹر سمیہ تمکین حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی اور روبینہ فاطمہ سحر نے معائنہ کیا ۔ مدرسہ دارالعلوم انوار علی اور دارالعلوم محمدیہ اور کانسپٹ اسکول شاہین نگر کے امتحانی مراکز کی نگرانی اویس عبدالصمد قادری نے کی ۔ ان مراکز میں انگلش میڈیم اور ہندی میڈیم کے طلبہ نے شرکت کی ۔ افسر قریشی ایم فل مانو اور افسر بدر ایم فل حیدرآباد نے سنٹرل یونیورسٹی نے معائنہ کیا ۔ پانچ امتحانی مراکز محبوبیہ اسلامی اسکول ‘ مدرسہ دینیہ رشیدیہ ‘ مدرسہ دینیہ رحمانیہ ‘ ڈان اسکول مدرسہ تعلیم القرآن کے معائنہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا ریسرچ اسکالر امان اللہ ‘ محمد فہیم اختر متعلم بی ٹیک اور ڈی ایڈ کے افضال احمد نے کیا اور اپنے تاثرات میں بتایاکہ گھریلو خواتین کو بھی اردو سیکھنے یہ امتحانات مفید ہیں ۔ آصف نگر‘ جھرہ‘ مرادنگر ‘ کے چھ امتحانی مراکز میں یونیک ماڈل اسکول‘ طلحہ اردو سنٹر ‘ ایوان خواتین پر ‘ سینٹ ماریہ ہائی اسکول کا جو ٹیم معائنہ کی اس میں ڈاکٹر سی ایم شبیر ‘ میر محبوب حسین اسسٹنٹ پروفیسر ایس سی وی ‘ احمد بشیرالدین فاروقی ریٹائرڈ ڈپٹی ایجوکیشنل آفیسر ‘ محترمہ منور خاتون ‘ ڈائرکٹر اشرف المدارس ڈاکٹر محمد اسماعیل خان نظام کالج ‘ محمد منیر ‘ امرناتھ ریسرچ اسکالر ایس اے باسط شامل تھے ۔

انہوں نے مراکز کے معائنہ کے بعد تاثرات قلمبند کرتے ہوئے بتایاکہ تلگو مادری زبان کے افراد اس امتحان کے ذریعہ اردو سیکھ رہے ہیں ۔ ایک ہندو طالبہ نویہ شری سے جب پوچھا گیا کہ وہ اردو کیوں سیکھ رہی ہیں تب اس نے جواب دیا کہ وہ اردو بول سکتی ہے ‘ لکھنا ‘ پڑھنا نہیں آتا اس امتحان کے ذریعہ اردو لکھنا سیکھ چکی ہے ۔ شادی شدہ گھریلو خواتین کے علاوہ برسرخدمت الکٹریشن اور دیگر پیشہ وار افراد اس امتحان میں مسرت کے ساتھ شریک ہو کر اپنا نام اردو میں لکھ کر بتایا ۔ گورنمنٹ ہائی اسکول وجئے نگر کالونی میں ایک غیرمسلم طالبہ کے دشتیہ نے اردو لکھنا سیکھ کر محنت کر کے اس امتحان میں شریک کی ‘ امتحان کی تیاری کیلئے اردو انشا اور داردو دانی کے کتابوں کو حاصل کر کے انہوں نے تیاری کی ۔ اور ایسے لڑکے لڑکیاں جن کی اسکول ‘ کالج میں فرسٹ لینگویج اردو نہیں ہے

وہ اس امتحان میں اردو سیکھنے کے اشتیاق کا اظہار کیا ۔ ماہرین کی ٹیم نے ان مراکز کے معائنہ کے بعد اس کو خوش آنئد علامت قرار دیا ۔ دیگر مراکز میں ایشین گرامر اسکول بہادر پورہ ‘ مرکز میں 23 ‘ طلبہ شریک تھے ۔ نگران فاضل پاشاہ نے کی ۔ جناب شہاب الدین نے تاڑبن مرکز کا معائنہ کیا۔ لمرا اسلامک اسکول چنتل میٹ میں 135 طلبہ نے شرکت کی ۔ محترمہ نزہت النساء نگران کار تھے ۔ کلپٹرک مشن ہائی اسکول کے نگران کار محترمہ اصفیہ سبحانی تھے ۔ 127 طلبہ نے شرکت کی ۔ زینت فاطمہ انچارج تھیں ۔ اس مرکز پر غیر مسلم طلبہ میں نتیش ‘ آکاش ‘ شری لکشمی ‘ سریتا نے امتحان دیا ۔ عرفانہ بیگم نے ممتحن کے فرائض انجام دیئے ۔ان مراکز کا معائنہ نظام الدین لئیق نے کیا ۔ امتحانات میں بڑی تعداد میں ڈان ہائی اسکول ملک پیٹ میں تھی ۔ 535 طلبا و طالبات نے شرکت کی ۔ محمد برکت علی سنتوش نگر ‘ عبدالرحمن ملے پلی ‘ ڈاکٹر ایم ایم انوار شاداب نے ریڈ ہلز نے پرانے شہر کے چار امتحانی مراکز اشرف المدارس یاقوت پورہ ‘امام بخش ہائی اسکول رین بازار ‘ مدرسہ اسلامیہ معارف القرآن ‘ اور مدرسہ اشرفیہ فتح دروازہ کا معائنہ کیا اور بتایا کہ امتحانات میں شرکت کیلئے بچے اردو سیکھ رہے ہیں ۔ اشر ف المدارس میں عزیزہ سلطانہ ہیڈمسٹرس کی نگرانی میں 137 طلبہ نے شرکت کی ۔ امام بخش میموریل اسکول کے مرکز کی نگرانی ریجانہ سلطانہ نے کی ۔ مدرسہ اسلامیہ معارف القران کا لا پتھر کے نگران کار محمد شمشیر عالم تھے ۔ یہاں اردو میڈیم و انگلش میڈیم کے اسکول طلبہ کی اکثریت شریک رہی ۔ مدرسہ شرفیہ فتح درازہ میں حافظ محمد فاروق شریف کے زیر نگرانی 37 طلبہ نے شرکت کی ۔ اردوانی اور انشاء کے امتحانات کے انعقاد اور اس کی تیاری کیلئے اردو میں کتب کی مفت فراہمی کرکے نئی نسل و غیر اردو داں کو اردو سیکھنے کے موثر ذریعہ بنانے تمام ماہرین اور معائنہ کرنے والی ٹیموں نے ادارہ سیاست اور عابد علی خان ایجوکیشنل ٹرسٹ کی کاوشوں کی ستائش کی ۔