ممبئی۔شیوسیناسربراہ ادھوٹھاکرے نے کہاکہ اب مودی لہر ختم ہوگئی ہے اس لئے بی جے پی الیکشن جیتنے کے لئے ہمدری کی لہر کا سہارا لے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر شیوسینا مضبوط ہوجاتی ہے تو قومی پارٹی کے پیٹ میں درد شروع ہوجائے گا۔
دونوں سیاسی رفیق پارٹیو ں کے درمیان میں تلخیاں اس وقت بڑھ گئی جب ایک روز قبل بی ایم سی بھانڈوپ کے ضمنی انتخابات میں شیوسینا کے امیدوار نے سیاسی رفیق بی جے پی امیدوار کو4792ووٹوں سے شکست فاش کیاتھا۔
تاہم ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کی بی ایم سی میں طاقت اس وقت اضافہ ہوگئی جب راج ٹھاکری کی پارٹی ایم این ایس کے چھ کارپوریٹرس نے شیوسینا میں شمولیت اختیار کرلی۔ٹھاکرے نے کہاکہ ’’ مودی لہر اب ختم ہوگئی ہے۔ لہذا بی جے پی نے ہمدردی کی لہر پر ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنی کی کوشش کی۔ کیا ہماری ترقی سے انہیں( بی جے پی) کے پیٹ میں درد ہوتا ہے۔
کس قسم کا اتحاد یہ اتحاد ہے؟‘‘۔ بھانڈوپ سے بی جے پی کے فاتح امیدوار جگرتی پٹیل کی بہو پرمیلا پٹیل ہے جس کی موت پر یہاں ضمنی الیکشن کرائے گئے تھے۔
ایم این ایس کے چھ اور بھانڈوپ سے جیتنے والی شوسینا امیدوار کے ساتھ وہ یہاں پر ایک پبلکگ میٹنگ سے خطاب کررہے تھے۔
ادھوے ٹھاکرے نے ایم این ایس کے کارپوریٹرس کوقیدی بنانے کے تبصرے کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اس قسم کی حرکتیں اروناچل پردیش اور گوی میں جہاں پر بی جے پی کی حکومت انجام پاتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایم این ایس کے کارپوریٹر س اپنی مرضی سے شیوسینا میں شمولیت اختیار کی ہے۔