ادلب میں خونریزی کیخلاف اردغان کا انتباہ

کوئی بھی حملہ تباہ کن اور قتل عام کے مترادف ہوگا، تہران چوٹی کانفرنس سے خطاب

تہران ۔ 7 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) صدر ترکی رجب طیب اردغان نے آج خبردار کیا کہ اگر شام کے شہر ادلب میں باغیوں کے ٹھکانوں پر حملے کرتے ہوئے خونریزی کی گئی تو یہ تباہ کن ثابت ہوگی۔ اس علاقہ میں سرکاری افواج کی جانب سے کارروائیوں کے امکانات پائے جاتے ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ شام کا شہر ادلب لہولہان کردیا جائے۔ رجب طیب اردغان آج یہاں تہران چوٹی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس کانفرنس میں اپنے ایرانی ہم منصب صدر حسن روحانی اور روسی صدر پوٹن کے سامنے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہیکہ صوبہ کی قسمت کو بگاڑنے والی حرکتیں نہیں کی جائیں گی۔ ادلب پر کسی بھی قسم کا حملہ یا بمباری تباہ کن اور قتل عام کے مترادف ہوگی اور یہاں انسانیت کا سب سے بڑا سانحہ پیدا ہوگا۔ صدر روس ولادیمیر پوٹن نے اس چوٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دمشق کو اپنے علاقہ واپس لینے کا پورا اختیار و حق حاصل ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ شام کے آخری سب سے بڑے باغی ٹھکانہ ادلب کی قسمت کا فیصلہ بہت جلد ہوجائے گا۔ شام کی حکومت کو یہ حق ہیکہ وہ اپنے قومی علاقوں کو قبضہ میں لے لے۔ صدر پوٹن نے ایران کے صدر حسن روحانی اور صدر ترکی رجب طیب اردغان کی موجودگی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہایت ہی ضروری ہیکہ ہم شام میں سیاسی صلح صفائی پر کام کریں۔ جتنا جلد ممکن ہوسکے ایران اور ترکی کو روس کے ساتھ ملک کر امن کی جانب قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع کو بھی ساتھ لیکر امن کی کوششیں کی جانی چاہئے۔ پوٹن نے کہا کہ دہشت گرد عناصر ادلب میں اشتعال انگیزیاں کررہے ہیں اور ڈرونس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ ہم اسے نظرانداز نہیں کرسکتے۔ ہم کو مل جل کر مسئلہ حل کرنا چاہئے۔