نوائیڈا۔ دادری کے بیساڈا گاؤں جہاں پر 2015کو گائے کاگوشت استعمال کرنے اور فریج میں رکھنے کے شبہ میں محمد اخلاق نامی شخص کی ہجوم کے ہاتھ مارپیٹ میں جان چلی گئی تھی‘ اب اس کیس کو رفع دفع کرنے کے لئے پیشکش کی گئی ہے۔
اخلاق کے گھر والے دہلی میں رہ رہے ہیں مگر ان کے بھائی جان محمد دادری میں مقیم ہیں اور انہو ں نے کہاہے کہ اخلاق کو قتل کرنے والے دو ملزمین وویک اور گورو ان کے گھر ائے اور ملاقات کے دوران تنازع کو ختم کرنے کی تجویز پیش کی۔جان محمد نے کہاکہ ’’ گرو اور وویک نے کہاکہ وہ بہت ماہ جیل میں گذارے ہیں( قتل کے بعد گرفتاری ہوئے اور اب ضمانت پر باہر ہیں) ۔
دونوں نے کہاکہ ان کے خلاف درج مقدمات سے دستبرداری اختیار کرلیں۔ اس کے بدلے وہ گائے ذبیحہ کا جو کیس درج کیاہے اس سے دستبرداری اختیا رکرلیں گے۔ میں نے ان کی پیشکش کو قبول نہیں کیا‘ کیونکہ ہم نے کوئی جرم نہیں کیاہے‘‘۔ جان محمد نے مزیدکہاکہ ستمبر28سال2015کو جب یہ واقعہ پیش آیا اس وقت سے مجھ پر مقدمہ واپس لینے کے لئے فون کالس او رمیسج بھیجا جارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ’’ مگر یہ پہلی مرتبہ تھا وہ لوگ میرے گھر ہے اور سمجھوتا کرنے کی تجویز پیش کی۔ میں سمجھتا ہوں وہ ہم پر دباؤ بنانے کے لئے ایسا کررہے ہیں‘‘۔وویک کے والد اوم کمار نے بھی اس بات کو قبو ل کیا ہے کہ ان کا بیٹا جان محمد کے گھر گیاتھا۔ انہو ں نے کہاکہ ’’ میرا بیٹا اور دیگر افراد اس معاملے کو سلجھانے اور دنو ں جانب کے مقدمات سے دستبرداری چاہا رہے ہیں۔ اس فریق ہماری تجویز کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔
میں نہیں جانتا کہ ملاقات میں مزیدکیابات پیش ائی ہے‘‘۔ گوتم بدھا نگر کے پولیس سربراہ اجئے شرما پال نے کہاکہ وہ بہت جلد اس معاملے کی جانچ کری گے اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنانے کے لئے کاروائی بھی کریں گے۔
اس کیس میں پولیس نے 18مقامی نوجوانو ں بشمول تین نابالغ کوگرفتار کیا ہے اور 181صفحات پر مشتمل دستاویز( چار صفحات کی چارج شیٹ اور 177صفحات کی کیس ڈائیری) پیش کی ہے۔گرفتار نابالغ ستمبر2016کو ضمانت پر رہا کردئے گئے۔
ایک ملزم روی کی عدالتی تحویل میں اکٹوبر2016کو موت واقعہ ہوگئی جس کی وجہہ بیماری بتائی گئی تھی۔ دیگر تمام ملزمین فی الحال ضمانت پررہا ہیں۔جولائی2017کو سورج پور عدالت کی ہدایت پر اخلاق او ران کے گھر والو ں کے خلاف گائے ذبیحہ ہے ایک مقدمہ درج کیا گیا۔
بیساڈا کے لوگوں جن کی قیادت سورج پال سنگھ( 65) کررہے تھے نے ایک شکایت درج کرائی تھی جس کی بناء پر اخلاق‘ ان کی اہلیہ اکرامن‘ والد اصغری ‘ جان محمد ‘ بیٹی شائستہ اور بیٹے دانش کے خلاف مقدمہ درج کیاگیاتھا