راہول گاندھی اور چیف منسٹر کجریوال نے غمزدہ فیملی سے ملاقات کی۔ غم سے نڈھال خاندان ’سکون‘ چاہتا ہے، حکام کا بیان
دادری (یوپی)، 3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) دو نوجوانوں کو آج گرفتار کرلیا گیا جو دادری کے بیشادا میں بیف کے مشتبہ استعمال پر محمد اخلاق احمد کے قتل کے اصل ملزمین بتائے جاتے ہیں۔ اس گاؤں میں اضطراب آمیز خاموشی کا ماحول برقرار ہے جہاں کی صورتحال کو حکام نے قابو میں بتایا ہے۔ شیوم اور وشال جو دونوں 18 سال کے بتائے گئے، انھیں بیشادا کے قریب کے محلہ میں اُن کے اڈہ سے حراست میں لیا گیا۔ بیشادا وہی مقام ہے جہاں پیر کی رات 50 سالہ محمد اخلاق کو بے رحمانہ مارپیٹ کے ذریعے ہلاک کردیا گیا۔ پولیس نے کہا کہ آج کی گرفتاریوں کے ساتھ جملہ تعداد آٹھ ہوگئی ہے۔ اخلاق کو اُن کے مکان سے گھسیٹ کر باہر لیجایا گیا اور گاؤں کی گلی میں سنگساری کے ذریعے موت کے گھاٹ اتارا گیا جبکہ مقامی مندر سے عام اعلان ہوا تھا کہ اس فیملی نے بچھڑا ذبح کیا اور اس کا گوشت کھایا ہے۔ جہاں اخلاق احمد کی موت ہوگئی،
وہیں اُن کا 22 سالہ بیٹا دانش اسپتال میں دماغ کی دو مرتبہ سرجری کے بعد موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا ہے۔ دریں اثناء نائب صدر کانگریس راہول گاندھی اور چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج غمزدہ خاندان سے ملاقات کرتے ہوئے انھیں پرسہ دیا جبکہ آخرالذکر نے اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوششوں کی مذمت کی۔ دہلی کے مضافات پر اترپردیش کے دادری میں اس گاؤں کے دورے سے مقامی نظم ونسق کی جانب سے ابتداء ً روکے جانے کے بعد کجریوال نے غم سے نڈھال فیملی سے ملاقات کی اور سیاسی جماعتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جو ووٹ بینک کی سیاست کیلئے ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان ’’زہر پھیلا رہی ہیں‘‘۔ بیشادا میں اضطراب آمیز ماحول کے ساتھ میڈیا کی عدیم النظیر توجہ اور سیاست دانوں کے مسلسل دوروں نے مقامی سطح پر برہمی پیدا کردی ہے جیسا کہ مقامی افراد نے نظم ونسق کو مجبور کیا کہ کجریوال اور بعض پردیش کانگریس قائدین کو اس گاؤں میں داخلے سے روکیں۔ تاہم انھیں بعد میں داخلے کی اجازت دے دی گئی۔ حکام نے کہا کہ انھوں نے مقتول کے فرزند کی جانب سے شدید غم و غصہ کی اس گھڑی میں ’’سکون‘‘ سے رہنے کی خاطر کی گئی درخواست کے پیش نظر اس گاؤں کی ناکہ بندی کردی ہے۔
وزیراعظم بھی دورہ کریں : کجریوال
اس دوران چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے دادری قتل واقعہ پر وزیراعظم نریندر مودی کی ’’خاموشی‘‘ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پی ایم کو بھی اس متاثرہ خاندان سے ملنا چاہئے۔ انھوں نے بیشادا میں اپنے دورے کے چند گھنٹوں بعد ٹویٹ کیا: ’’کئی سیاسی قائدین نے دادری کا دورہ کیا ہے۔ لیکن پی ایم ابھی تک خاموش ہیں۔ عوام کو خوشی ہوگی اگر پی ایم بھی وہاں جائیں اور متاثرین اور دیہاتیوں کو دلاسہ دیں۔‘‘ لکھنو کی اطلاع کے بموجب چیف منسٹر اترپردیش اکھلیش یادو نے آج دادری واقعہ کی متاثرہ فیملی کو دیئے گئے ایکس گریشیا کو 20 لاکھ روپئے تک بڑھا دیا۔ سرکاری ترجمان نے کہا کہ پہلے یہ رقم 10 لاکھ روپئے تھی۔