اختلاف کی گنجائش ختم ہونے سے جمہوریت کو خطرہ : سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا 

نئی دہلی : مودی حکومت کے خلاف مورچہ کھولنے والے سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے کہا کہ آج کل اختلاف کے لئے گنجائش کم ہوتی جارہی ہے ۔کیو نکہ حکومت کو کسی طرح کی مزاحمت قابل قبول نہیں ہے ۔ اور اس سے جمہوریت خطرے میں پڑ جائیں گی ۔ مسٹر سنہا نے آج یہاں جواہر لال نہرو یونیورسٹی ٹیچرس ایسوایشن کے ذریعہ اعلی تعلیمی بل پر منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہو ئے یہ بات کہی ۔انہوں نے سبھی اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ او راسے پارلیمنٹ کی قائمیہ کمیٹی کے پاس بھیجے جانے کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنے کی اپیل کی ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت یوجنا آیوگ کی طرح یونیورسٹی گرانٹ کو بھی ختم کردینا چاہتی ہے ۔مسٹر سنہا نے جے این یو انتظامیہ کے ذریعہ اس پروگرام کے لئے کیمپس کے آڈیوٹوریم کو نہ دینے کیلئے گہری تشویش کا اظہار کیا او رکہا کہ آج کل ہر جگہ اسپیس کم ہوتا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جے این یو اظہار رائے کیلئے او فکری آزادی کیلئے جانی جاتی ہے۔ لیکن آج اختلاف کی آواز کے لئے جگہ نہیں ہے او رحکومت کو مزاحمت قبو ل نہیں ہے او رحکومت یہ یونیوسٹی پسند نہیں کرتی ، اس لئے وہ اسے بند کرنا چاہتی ہے ۔

مسٹر سنہا نے کہا کہ آج حالات سازگارنہیں ہے ۔بھیڑ ہرجگہ تباہی مچانے میں لگی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج اختلافات کیلئے جگہ نہیں ہے تو جمہوریت خطرے میں پڑجائی گی ۔انہوں نے کہا کہ آج میڈیا پر بھی حکومت کا کنٹرول ہے اس لئے پتہ نہیں ان کا پیغام دور تک جائے گا یا نہیں ۔